نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کی ہر ممکن کوششوں کے باوجود اس کے پھیلاؤ کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کی مدت تین مئی تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔مودی نے منگل کی صبح قوم کے نام خطاب میں کہا کہ ملک کے عوام نے بڑی ذمہ داری کے ساتھ اب تک لاک ڈاؤن کی پیروی کی ہے اور سبھی نے اپنے فرض کی ادائیگی کرتے ہوئے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بحران کی اس گھڑی میں مکمل لاک ڈاؤن سے ضرورت سے زیادہ فائدہ ہوا ہے اور دیگرممالک کے مقابلے میں ملک کو کافی فائدہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے بڑے بڑے خود کفیل ممالک کے مقابلے میں ہندوستان کی پوزیشن انتہائی سنبھلی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسی تجربے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے مکمل لاک ڈاؤن کی مدت تین مئی تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاستی حکومتوں، ماہرین، دیگر ایجنسیوں اور یہاں تک کہ شہریوں نے بھی اسی طرح کی تجاویز دیئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے تو لاک ڈاؤن کی مدت پہلے ہی بڑھا دی ہے۔ مودی نے کہا کہ وہ تمام ہم وطنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پہلے کی طرح نظم و ضبط بنائے رکھیں اور کورونا وائرس کی وبا کو کسی قیمت پر آگے نہ پھیلنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقامی طور پر ایک بھی مریض بڑھتا ہے یا ایک بھی موت ہوتی ہے تو یہ بہت بڑی تشویش کا سبب ہو سکتا ہے ۔ ملک بھر میں ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کرکے پہلے سے بھی زیادہ احتیاط برتنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن ہدایات کو اگلے ایک ہفتے یعنی 20 اپریل تک مکمل سختی کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔ 20 اپریل تک ہر قصبہ، ہر تھانے ، ہر ضلع، ہر ریاست کو پرکھا جائے گا، وہاں لاک ڈاون پر کتنا عمل ہو رہا ہے ، اس علاقے نے کورونا وائرس سے خود کو کتنا بچایا ہے ، یہ بھی دیکھا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ جو علاقے اس آزمائش (اگنی پریکشا) میں کامیاب ہوں گے ، جو ہاٹ اسپاٹ میں نہیں ہوں گے اور جن کے ہاٹ ا سپاٹ نہیں ہونگے،اور اس میں تبدیلی کے امکانات نہیں ہوں گے، وہاں 20 اپریل سے مشروط طور پر کچھ ضروری سرگرمیوں کی اجازت دی جا سکتی ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جو علاقے اس میں فیل ہو جائیں گے وہاں دی گئی مراعات کو واپس لے لیا جائے گا۔ مودی نے کہا کہ اسلئے ہر شخص کو نہ تو لاپرواہی کرنی ہے اور نہ ہی کسی کو کرنے دینی ہے ۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ‘سوشل ڈسٹنسنگ’ کے قوانین پر بہت سختی سے عمل کرنا ہے کیونکہ اس سے بچنے کا یہی واحد طریقہ ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو لاک ڈاؤن سے بہت زیادہ اقتصادی نقصان ہوا ہے لیکن ہم وطنوں کی زندگی کے سامنے اس کی کوئی قیمت نہیں ہے اور نہ ہی اس معاملے میں کوئی مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جو روز کماتے ہیں، روز کی کمائی سے اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں، وہ میرا کنبہ ہے ،میری اولین ترجیحات میں سے ایک، ان کی زندگی میں آنے والی مشکلات کو کم کرنا ہے ، اس وقت ربیع فصل کی کٹائی کا کام بھی جاری ہے ، مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں مل کرکوشش کر رہی ہیں کہ کسانوں کو کم سے کم دقت ہو۔
۔7باتوں پر خصوصی توجہ دینے کی اپیل
…} بزرگوں اور ایسے افرادکا دھیان رکھیں جنہیں پرانی بیماری ہو
…} لاک ڈاون اور سماجی دوری کی لکشمن ریکھا کا پوری طرح عمل
…} ماسک کا ہر حال میں استعمال
…} مدافعتی مزاحمت بڑھانے کیلئے وزارت آیوش کی ہدایات پر عمل
…}جتنا ہو سکے اتنے غریب کنبوں کی نگہداشت
…}اپنے ملازمین کیساتھ اچھا سلوک کرو،کسی کو نوکری سے نہ نکالیں
…} ڈاکٹرس، نرسوں،صفائی اہلکار اورپولیس اہلکاروں کا احترام
مسافر پروازیں اور ریل سروس بھی 3مئی تک منسوخ
یو این آئی
نئی دہلی // کورونا وائرس کے پیش نظر تمام باقاعدہ گھریلو اور بین الاقوامی مسافر پروازیں 3 مئی تک منسوخ رہیں گی۔ شہی ہوابازی کی وزارت نے کورونا وائرس کے انفیکشن کی روک تھام کے لئے ملک بھر میں لاک ڈاون کی مدت 3 مئی تک بڑھانے کے فیصلے کے بعد اگلے 19 دن کے لئے باقاعدہ مسافر پروازوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ وزارت نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ "تمام باقاعدہ ملکی اور بین الاقوامی پروازیں 3 مئی کی رات 11.59 منٹ تک کے لئے معطل کی جاتی ہیں۔ 22 مارچ سے ملک میں آنے اوریہاں سے جانے والی تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ گھریلو پروازیں بھی 25 مارچ سے معطل ہیں۔ ہندوستانی ریلوے نے وزیر اعظم کے اعلان کے ساتھ ہی ، 3 مئی کی آدھی رات تک ہر قسم کی مسافر ٹرینوں کی آمدو رفت پر پابندی میں توسیع کردی ۔تاہم ، اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو برقرار رکھنے کیلئے ، سامان ٹرینوں کا آپریشن بلا تعطل جاری رہے گا۔ریلوے بورڈ نے حکم میں کہا ہے کہ مسافر ریل کی تمام قسم کی خدمات جیسے میل ، ایکسپریس ، پسنجر، پریمیم ، مضافاتی ، کولکاتہ میٹرو وغیرہ 3 مئی کی آدھی رات تک دستیاب نہیں ہوں گی ، بشمول شتابدی، راجدھنی ، درونتو ، گتیمان ، وندے بھارت، تیجس سمیت تمام پریمیم، میل / ایکسپریس ، سپر فاسٹ ، مسافر ٹرینیں شامل ہیں۔ جبکہ مال بردار ٹرینیں چلتی رہیں گی۔ 25 مارچ کو ریلوے بورڈ نے تمام زونل جنرل منیجرز کو ایک حکم جاری کیا ، جس نے 14 اپریل کی آدھی رات تک تمام قسم کی مسافر ٹرینوں کو منسوخ کردیا ہے۔