نئی دہلی//وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سب کو یکساں طو ر متاثر کررہا ہے اور یہ وائرس حملہ کرنے سے قبل مذہب ،رنگ ونسل ،ذات پات ،زبان یا سرحدیں نہیںدیکھتا جبکہ اس کے بعد ہمارے ردعمل اور برتائو میں پہلی ترجیح اتحاد و بھائی چارہ کو ہونی چاہئے کیونکہ ہم سب مل کر اس جنگ میں شامل ہیں‘‘۔سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ’’LinkedIn‘‘پر ایک پوسٹ میں مودی نے کہا’’تاریخ میں ماضی کے واقعات کے برعکس جب ممالک اور سماج ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما تھے ،آج ہمیں ایک ساتھ ایک مشترکہ چیلنج کاسامنا ہے۔مستقبل اب یکجہتی اور لچک کے بارے میں ہوگا‘‘۔ان کا مزید کہناتھا’’بھارت سے نکلنے والے نئے بڑے تصورات کو عالمی معاملات سے ہم آہنگ اور عالمی سطح پر قابل عمل ہونے چاہئیں۔ان میں نہ صرف بھارت بلکہ پوری انسانیت کیلئے مثبت تبدیلی لانے کی اہلیت اورصلاحیت ہونی چاہئے‘‘۔وزیراعظم نے مزید لکھا ہے’’لاجسٹکس کو پہلے صرف دستیاب ڈھانچہ( سڑکوں ، گوداموں ، بندرگاہوں)کے زاویہ سے ہی دیکھاجاتا تھالیکن آج کل لاجسٹکل ماہرین اپنے گھروںمیں بیٹھ کرعالمی سپلائی چین کو کنٹرول کرسکتے ہیں‘‘۔انہوںنے مزید لکھا ہے کہ اس وقت جبکہ پوری دنیا کورونا وائرس سے جوجھ رہی ہے ،بھارت کے پر عزم اور اختراعی صلاحیتوںکے مالک نوجوانصحت مند اور خوشحال مستقبل یقینی بنانے میں رہبری کا کردار نبھاسکتے ہیں۔انہوںنے کہ ان کے ان خیالات میں نوجوانوں اور پیشہ وارانہ افراد کی دلچسپی ہوگی۔انہوںنے مزیدلکھا’’جسمانی اور ٹیکنالوجی کے بہترین امتزاج کی وجہ سے بھارت مابعد کورونا دنیا میں پیچیدہ جدید کثیر ملکی سپلائی چینوںکی عالمی شہ رگ کے طور ابھرسکتا ہے۔چلیں ،اس موقعہ پر اوپر اٹھ کر اس کا فائدہ اٹھائیں۔میں آپ سب پر زور دیتا ہوںکہ آپ اس پر سوچیں اور اس نئے بیانیہ کو کامیاب بنانے میں اپنا تعاون کریں‘‘۔وزیراعظم کا یہ پوسٹ اُس خبر کے ایک روز بعد آیا جس میں کہاگیا تھا کہ پولیس نے اترپردیش میں ایک نجی ہسپتال کے خلاف اُس اشتہار کی بناء پر کیس درج کیا ہے جس میں کہاگیاتھا کہ مسلم مریضوں کو کورونا وائرس سکریننگ کے بعد ہی داخل کیاجائے گا۔
کورونا مذہب دیکھتاہے نہ رنگ و نسل اور ذات بات | جنگ مشترکہ ،ردعمل بھی اتحاد اور بھائی چارہ ہو: مودی
