نئی دہلی //ملک میں کورونا وائرس کے معاملے مسلسل بڑھتے جارہے ہیں اور کل شام تک متاثرین کی تعداد بڑھ کر10815 جبکہ 353 لوگوں کی اس وائرس سے موت ہو گئی ہے۔وزارت صحت کی جانب سے کل شام جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس کا قہر ملک کی 32 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں پھیل چکا ہے۔ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا کے اب تک کل 10815 معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں 76 غیر ملکی مریض بھی شامل ہیں۔ اب تک 1190 لوگ صحت یاب ہو چکے ہیں جو کل متاثرین کا تقریبا 11 فیصد ہے۔کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر میں 2337 افراد متاثر جبکہ 160 مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔متاثرین کی تعداد کے معاملے میں دوسرے مقام پر دہلی ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 356 نئے کیسز درج کئے جانے کی وجہ سے مجموعی 1510 متاثر ہوئے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر28ہو گئی ہے۔ اس کے بعد تمل ناڈو میں سب سے زیادہ 1173 افراد متاثر ہیں اور گیارہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ راجستھان میں ایک دن میں 67لوگ متاثر ہوئے اور وہاں تعدادبڑھ کر 879ہو گئی اور اب تک تین لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ گجرات میں 617 لوگ متاثر ہیں اور 26 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بھی کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا اور وہاں منگل کو 730 افراد کورونا کی زد میں ا?گئے ہیں اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 198 نئے معاملے درج کئے گئے ہیں اور سات اور لوگوں کی موت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 50 ہوگئی ہے۔تلنگانہ میں اب تک 624 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 17 افراد کی موت ہوئی ہے۔ کیرالہ میں 379 افراد متاثر ہوئے ہیں اور تین افراد کی موت ہوئی ہے۔ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں 657 افراد متاثر ہیں اور پانچ ہلاک ہوئے ہیں۔ جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں 473 اور کرناٹک میں 258 افراد متاثر ہیں اور ان ریاستوں میں نو۔نو افراد کی موت ہوئی ہے۔مرکز کے زیر انتظام صوبہ جموں و کشمیر میں متاثرین کی تعداد 270 ہے اور چار افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب میں 12، مغربی بنگال میں سات، ہریانہ میں تین اور بہار، اڈیشہ ، جھارکھنڈ، ہماچل پردیش اور آسام میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔
حکومت شروع سے ہی چوکنا : وزارت صحت
طبی رہنما خطوط کی بنیاد پر ہی مریضوں کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے
نئی دہلی// مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا مریضوں کی ٹیسٹنگ کے سلسلے میں جو گائڈلائنس جاری کی گئی ہیں، انہی کی بنیاد پر عوام کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے اور جو بھی اس دائرے میںآئے گا‘اس کا پورا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ وزارت صحت کے ترجمان لو اگروال نے منگل کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی حکومت کورونا وائرس سے نمٹنے کے تئیں شروع سے ہی چوکنا رہی ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس وائرس کے سلسلے میں 30 جنوری کو عالمی سطح پر عوامی صحت ایمرجنسی قرار دیا تھا تو اس سے 12 یا 13 دن پہلے ہی ہندوستان نے اپنے ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکریننگ شروع کر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے سلسلے میں مرکزی حکومت کا نظریہ ابتداء سے ہی ’پری ایمپٹیو اور ایڈوانسڈ ایکشن‘ کا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم اس بیماری کو روکنے میں کافی حد تک سوشل ڈسٹینسنگ کے ذریعے کامیاب ہوئے ہیں۔ مسٹر اگروال نے بتایا کہ مریضوں کی ٹیسٹنگ کے سلسلے میں حکومت کی ہدایات پر عمل درآمد ہو رہا ہے اور جو بھی مریض ’میڈیکل پروٹوکال‘ کی شرائط پورا کرتا ہے‘ اس کا پورا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔اگروال نے بتایا کہ دار الحکومت نئی دہلی کے ایمس میں کورونا کو وقف خصوصی اسپتال بنایا گیا ہے اور اس میں ایمس کے ٹراما سینٹر اور بَرن وارڈ کو ملا کر یہ اسپتال بہت ہی کم مدت میں بنایا گیا ہے۔ اس میں 250 سے زیادہ بیڈ ہیں۔ اس دوران وزارت داخلہ کی ترجمان پونیہ سلیلا شریواستو نے بتایا کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لاک ڈاون پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور تمام ریاستوں میں ضروری اشیاء اور خدمات کی صورتحال قابل اطمینان نہیں ہے۔یو این آئی