جنیوا//عالمی صحت تنظیم نے کوروناوائرس کوسوائن فلونے 10گنازیادہ مہلک قراردیتے ہوئے کہا کہ اس کے پھیلائو کو مکمل طور روکنے کیلئے ویکسین لازمی ہے ،جوسال ڈیڑھ سال میں سامنے آنے کاامکان ہے ۔ جنیوامیں عالمی صحت تنظیم کے سربراہ ٹیڈروس گیبریسس نے کہا کہ عالمی صحت تنظیم کواس وائرس ،جس سے دنیا بھر میں اب تک 115,000لوگ ہلاک اور18لاکھ متاثر ہوئے ہیں،کے برتائواوررویہ کے بارے میں مسلسل معلومات حاصل ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہت سے ممالک سے ملے ثبوتوں سے اس وائرس کے بارے میں اس کے برتائو، اسے روکنے کے طریقوں اور اس کے علاج کے بارے میں واضح تصویر سامنے آ رہی ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ تیزی سے پھیلتا ہے اور 2009 میں پھیلے فلو (سوائن فلو) سے 10 گنا زیادہ خطرناک ہے ۔ یہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے اور اس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے متاثرہ لوگوں کا پتہ لگانے ، تشخیص، قرنطینہ اور متاثرہ شخص کے رابطہ میں آنے والے ہر شخص کی شناخت ضروری ہے ۔ ٹیڈروس نے رکن ممالک کو لاک ڈائون اور دیگر پابندیوں کو بے حد احتیاط سے آہستہ آہستہ ہٹانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک میں اس وبا سے متاثر مریضوں کی تعداد ہر تین چار دن میں دوگنی ہو رہی ہے ۔ اس کے کیسزجتنی تیزی سے بڑھتے ہیں اس سے بہت ہی کم رفتار سے اس میں کمی آتی ہیں۔ اسلئے اگر مکمل ہیلتھ وسائل دستیاب ہیں تب ہی پابندی ہٹائی جائے ۔ ہرحکومت کو اپنے ملک کے حالات کودیکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہئے ۔عالمی صحت تنظیم نے اعتراف کیا کہ آخرکاراس وائرس کے پھیلائو کوروکنے کیلئے ویکسین درکار ہوگاجوایک ڈیڑھ برس میں تیار ہونے کاامکان ہے۔
کوروناوائرس سوائن فلو سے 10گنا زیادہ مہلک
