کورونامتاثرین کی تعداد میں قدرے کمی | 161مثبت،2فوت، جموںمیں18اور کشمیرکے 143 شامل

سرینگر // جموں و کشمیر میں مزید 2 افراد کورونا وائرس سے فوت ہوگئے۔ متوفین کی مجموعی تعداد  4481تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران پچھلے  24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے 52زہزار 503 ٹیسٹ کئے گئے جن میں 1مسافر سمیت مزید 161افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں ۔ جموں و کشمیر میں متاثرین کی مجموعی تعداد 3لاکھ 37ہزار 807تک پہنچ گئی ہے۔ جموں و کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے 161افراد میں جموں میں 18 جبکہ کشمیر میں 143افراد کی رپورٹیں  مثبت قرار دی گئی ہیں۔ کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے سبھی 143 افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے 143افراد میں سب سے زیادہ 62سرینگر ، بارہمولہ میں 21، بڈگام میں 19، پلوامہ میں 6، کپوارہ میں 13، اننت ناگ میں 1، بانڈی پورہ میں 11، گاندربل میں 8، کولگام میں 2 جبکہ شوپیان میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے۔ وادی میں متاثرین کی مجموعی تعداد 2لاکھ 12ہزار 444تک پہنچ گئی ہے ۔ اس دوران کشمیر میں مزید 2افرد کورونا وائرس سے فوت ہوگئے  ۔ متوفین کی مجموعی تعداد 2296ہوگئی ہے۔ جموں صوبے میں کے ادھمپور، سانبہ، کٹھوعہ، کشتواڑ اور رام بن میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے جبکہ دیگر 5اضلاع میں 18افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ جموں صوبے میں مثبت قرار دئے گئے 18افراد میں ایک بیرون ریاستوں سے سفر کرکے جموں پہنچا جبکہ دیگر 17مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جموں صوبے میں مثبت قرار دئے گئے 18افراد میں جموں میں 7، راجوری میں 1، ڈودہ میں 6، کٹھوعہ میں 1، پونچھ میں 2 جبکہ ریاسی میں ایک کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ جموں صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ  25ہزار 363تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران کورونا وائرس سے مسلسل 5ویں دن بھی جموں میں کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ جموں صوبے میں متوفین کی مجموعی تعداد  2185بنی ہوئی ہے۔ 
ُPackage
 
 

کووڈوبا متاثرہ خاندانوں کیلئے کھشم اسکیم متعارف

جموں کشمیر میں 4497افراد فوت،ماہانہ ایک ہزار اور یکمشت50ہزار کی پہلی قسط واگذار

نیوز ڈیسک
جموں //دْنیا بھر میں پھیلے کووڈ-19 نے لاکھوں لوگوں کی جانیں لیں اور کئی لوگ ابھی بھی اس بیماری سے مبتلا ہو رہے ہیں۔ ہندوستان میں بھی اس بیماری نے ہنگامہ مچایا اور انسانی جانوں کو کافی نقصان ہوا۔ جموں وکشمیر بھی اس بیماری کی زد میں آئے کئی لوگوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ یوٹی انتظامیہ اس بیماری کی وجہ سے یتیم  بچوں اور بیوائوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں آگے زندگی چلانے میں کافی مدد کر رہی ہے۔دسمبر 2019 میں پھیلی کورونا وائرس کی بیماری سے جموں و کشمیر بھی بچ نہیں پایا اور یہاں بھی اس بیماری نے قہر برپا کیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اس بیماری کی  وجہ سے گزشتہ جمعہ تک جموں وکشمیر میں4497افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ فوت ہوئے افراد میں وادی کے 2294 اور جموں خطے کے 2185 افراد شامل ہیں۔ سب سے زیادہ اموات ضلع جموں میں ہوئی ہیں، جہاں 1157 لوگ فوت ہوئے۔ کورونا سے فوت ہوئے افراد میں بیشتر ایسے لوگ تھے، جو اکیلے اپنے کنبے کے کمانے والے تھے اور اس وجہ سے ان کے بچے اور بیویاں بے سہارا ہوئیں ہیں۔ ایسے کنبوں کی حالت زندگی بہتر بنانے کے لئے یو ٹی سرکار نے سنجیدہ اقدامات شروع کئے اور سکھشم اسکیم کو لانچ کرکے ان بے سہارا لوگوں کی مدد کی شروعات کی۔ سرکار نے فوت ہوئے افراد کے اہل خانہ کو حال ہی میں فی کس 50 ہزار روپے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسکیم سکشم کے تحت، زندہ بچ جانے والی شریک حیات، اور متاثرہ خاندانوں کے ایک سب سے بڑے زندہ بچ جانے والے رکن کو روپے کی خصوصی ماہانہ پنشن ملے گی، 1000 براہ راست بینک کے ذریعے، بشرطیکہ وہ دوسری اسکیموں کے تحت کوئی پنشن حاصل نہ کر رہے ہوں۔یہ اسکیم ان بچوں کو خصوصی اسکالرشپ بھی فراہم کرے گی، جنہوں نے اپنے کمانے والے والدین (والدین)/ بہن بھائیوں/ سرپرستوں کو کووڈ-19 سے کھو دیا ہے۔ خصوصی اسکالرشپ ہر سال روپے کی شرح سے ادا کی جائے گی۔  20,000 اور 40,000 روپے کے ذریعے 12ویں جماعت تک پڑھنے والے بچوں کو بالترتیب اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے دی جائے گی۔ انتظامی کونسل نے کووڈ متاثرین کے خاندانوں کو سنبھالنے اور خود روزگار کے لیے مالی امداد سمیت مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت فوائد کی توسیع میں سہولت فراہم کرنے کے لئے محکمہ سماجی بہبود میں ایک خصوصی سیل کے قیام کی بھی منظوری دی۔