کمشنرریلوے سیفٹی کا بانہال ۔ کھڑی اور سمبڑ کے درمیان ریلوے لائن کا معائینہ مثبت رپورٹ کی صورت میں ریل آپریشن شروع کرنے کی تیاریوں میں تیزی آنے کا امکان

 محمد تسکین

بانہال // جمعرات کی صبح کمشنر ریلوے سیفٹی یا CRS نے بانہال ۔ کھڑی اور سمبڑ ریلوے سٹیشنوں کے درمیان ریلوے لائن کا معائنہ کیا جبکہ بُدھ کے روز کمشنر ریلوے سیفٹی نے بارہمولہ اور بانہال کے درمیان موجودہ ریلوے لائن کا جائزہ لیا تھا۔ اس سے پہلے منگل کی شام بانہال سے کھڑی ریلوے سٹیشن تک پہلی آزمائشی طور الیکٹرک ریل گاڑی کو کامیابی سے چلایا گیا تھا ۔ کمشنر ریلوے سیفٹی کا یہ معائینہ بانہال ۔ کھڑ ی اور سمبڑ سیکشن میں ریل گاڑی کو چلانے سے پہلے آخری اور اہم انسپکشن ہوتا ہے اور سی آر ایس کی مثبت رپورٹ کی صورت میں ریل گاڑی کو چلانے کیلئے آخری فیصلہ لیا جاتا ہے۔ارکان انٹرنیشنل لمیٹڈ کی طرف سے بانہال اور کھڑی ریلوے سٹیشن کے درمیان 25 کلوواٹ کی صلاحیت والے ریلوے الیکٹریفیکیشن کے کام کی تکمیل کے بعد ہی الیکٹرک لوکوموٹو یا بجلی سے چلنے والے انجن کو منگل کی شام چلایا گیا تھا اور اس کے دو روز بعد جمعرات کو کمشنر ریلوے سیفٹی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ بانہال سے سمبڑ تک ایک ٹرالی کے زریعے اس ریلوے لائین کا معائینہ کیا جبکہ واپسی پر انہوں نے کھڑی سے بانہال تک ایک خصوصی ریل کار کے ذریعے سفر کیا ۔بانہال اور کھڑی کے درمیان ریلوے لائین کی لمبائی ساڑھے سولہ کلومیٹر ہے جبکہ کھڑی سے سمبڑ تک ساڑھے چودہ کلومیٹر اور سمبڑ سے سنگلدان تک ستراں کلومیٹر کا ریلوے ٹریک مکمل کیا گیا ہے ۔ بانہال اور سنگلدان کے درمیان ریل کے زریعے قریب 48 کلومیٹر کا سفر ہے جس میں بیشتر حصہ زیر زمین ریلوے ٹنلوں پر مشتمل ہے اور یہ سنگ میل آخری مرحلے سے گزر رہے کشمیر ریل پروجیکٹ پر 111 کلومیٹر طویل کٹرہ ۔ بانہال سیکشن کا اہم حصہ مانا جاتا ہے۔ ادھم پور ۔ سری نگر۔ بارہمولہ ریل پروجیکٹ کے 111 کلومیٹر لمبے کٹراہ ۔ بانہال سکیشن میں مارچ کے مہینے میں مجوزہ ریل آپریشن کو شروع کرنے کیلئے بقایا کام کو جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے جبکہ بانہال اور کھڑی کے درمیان اس مہینے کے آخر تک یا آئندہ جنوری کے مہینے میں کسی بھی وقت ریل سروس کو چلائے جانے کا امکان ہے کیونکہ بانہال اور کھڑی کے درمیان ریلوے لائن تقریباً ہر لحاظ سے مکمل ہے ۔شمالی ریلوے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کھڑی سے سمبڑ اور سمبڑ سے سنگلدان کے درمیان الیکٹریفکیشن ، ریلوے ٹنلوں کے اندر ایگزاسٹ ، فائر فائٹنگ ، وینٹی لیشن ، مانیٹرنگ کے سسٹم کو نصب کرنے کا کام جاری ہے جبکہ اس پروجیکٹ کے کھڑی ۔ سمبڑ اور سنگلدان کے اہم ریلوے سٹیشنوں پر بقایا کاموں کو تکمیل تک پہنچانے کا کام دن رات کی بنیاد پر انجام دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کٹراہ اور سنگلدان کے درمیان ضلع ریاسی کے علاقے میں ٹنل نمبر ایک کی کھدائی کا بقایا کام جلد ہی مکمل کیا جارہا ہے جبکہ کٹراہ اورریاسی کے درمیان انجی کھڈ دریا پر تعمیر کئے گئے 473 میٹر لمبے ریلوے پُل پر ریلوے ٹریک بچھانے کا کام اس مہینے دسمبرکے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کٹراہ اور بانہال کے درمیان ریلوے لائین میں 35 چھوٹے بڑے ریلوے ٹنل اور 37 چھوٹے بڑے ریلوے پُل تعمیر کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیشن میں بقایا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے اور سب کچھ ٹھیک رہنے کی صورت میں ا ٓئندہ سال مارچ کے مہینے میں اس سیکشن کو مکمل کرکے ریل آپریشن کیلئے شروع کئے جانے کی اُمید ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آر ایس کی طرف سے بانہال اور سمبڑ کے درمیان ریلوے ٹریک کا معائینہ کرنے کے بعد اس بات کا فیصلہ لیا جائیگا کہ آیا یہ سیکشن ریل آپریشن کیلئے مکمل طور پر محفوظ ہے یا مزید کچھ اقدامات یا کام کرنے کی ضرورت ہے اور امید ہے کہ سی آر ایس کے اس معائنہ کے بعد بانہال ۔ کھڑی اور سمبڑ کے سیکشن پر ریل سروس کو شروع کرنے کی تیاریوں کو تیز کر دیا جائے گا ۔