سرینگر//محکمہ تعلیم نے بائز مڈل سکول کروئین نمبلہ زون اوڑی کی استانی کو نوکری سے معطل کردیا ہے جس کے خلاف مبینہ طور پرمذکورہ سکول کے چوتھی جماعت کے طالب علم فیصل احمد لون کو چھڑی سے پیٹنے کی خبریں میڈیا اور دیگر سماجی رابطوں کے ذریعے منظر عام پر آئیہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں مبینہ طور مذکورہ طالب علم کی آنکھ کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔اس سلسلے میں ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو کی ہدایات کے مطابق ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو حقائق کی نشاندہی کرکے تین دن کے اندر اندر رپورٹ پیش کر ے گی۔ مذکورہ اُستانی کو نوکری سے معطل کئے جانے کے بارے میں چیف ایجوکیشن افسر بارہمولہ نے باضابطہ ایک حکم نامہ زیر نمبر CEO/BLA/ENQ/11544-48بتاریخ 23-03-2018 جاری کیا۔مذکورہ طالب علم کے چچا لال دین لون نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ ٹیچر نے ان کے بچے کی شدید مارپیٹ کی جس کے بعد ہم اسے سب ضلع ہسپتال اوڑی لئے گئے مگر وہاں پر ڈاکٹروں نے اسے ضلع ہسپتال بارہمولہ کیا اور بعد میں اسے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے جمعرات کو اس کااوپریشن کیا ۔لال دین کے بقول ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مارپیٹ کی وجہ سے بچے کی آ نکھ کو شدید چوٹ لگی ہے جس کی وجہ سے روشنی کم ہونے کا اندیشہ ہے۔ا س سلسلے میں چیف ایجوکیشنل آفیسر بارہمولہ عبدالاحد گنائی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے اس ٹیچر کو معطل کر دیا ہے اور ایک ٹیم کو سکول میںاصل حقائق جاننے کیلئے روانہ کیا ہے انہوںنے مزید بتایا کہ یہ واقعہ غلطی سے ہو ا ہوگا ورنہ کوئی بھی ٹیچر بچے کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتا ہے۔اس حوالے سے مذکورہ استانی شاہینہ اختر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ ایک بدقسمتی کی بات ہے اور میر اقطعی ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا کہ میری وجہ سے بچے کو کوئی نقصان پہنچے ۔انہوں نے کہاکہ میں کلاس میں بچوں کو بورڈ پر ٹیبل سکھا رہی تھی اور اس دوران میں نے بچے کو بیٹھنے کو کہا ۔میرے ہاتھ میں جو پوئنٹر تھا وہ اس کی آنکھ میں لگا جس کی خبر میں نے ہیڈ ماسٹر کو بھی دی مگر اس وقت ایسا نہیں لگتا تھا کہ بچے کی یہ حالت ہوگی ۔