کولمبو//سری لنکا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے سبب جدید تاریخ کے بدترین مالیاتی بحران سے پریشان مشتعل افراد کے ہجوم نے سری لنکن صدر کے دفتر پر دھاوا بولنے کی کوشش کی۔رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیائی ملک میں خوراک، ادویات اور دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ پیٹرول اسٹیشنز کے باہر قطاریں اور بلیک آؤٹ بھی معمول کا حصہ بن گیا ہے۔کولمبو میں اپوزیشن جماعتوں کی قیادت میں سیکڑوں مظاہرین کی جانب سے مارچ کیا گیا۔مارچ میں شریک ایک رکشہ ڈرائیور نسانکا گونیوردینا کا کہنا تھا کہ ہم 14 سے 16 گھنٹے کام کر رہے ہیں پھر بھی اتنی رقم حاصل نہیں ہوپاتی کہ اپنے خاندان کے اخراجات اٹھاسکیں۔انہوں نے کہا کہ ’کوئی اس طرح کیسے زندہ رہ سکتا ہے‘ملک میں غیر ملکی کرنسی کے سنگین بحران نے تاجروں کو پریشان کر دیا ہے، جو درآمدات کی ادائیگی کرنے میں بھی ناکام ہیں، صدر گوٹا بیا راجاپاکسا نے بدترین معاشی صورتحال کے حل پر تبادلہ خیال کے لیے دورے پر آئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے وفد سے ملاقات کی۔
کمر توڑ مہنگائی | سری لنکا:مظاہرین کی صدارتی دفتر پر دھاوا بولنے کی کوشش
