کنگن/ / تحصیل گنڈ کے کلن علاقے کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں محکمہ پی ایچ ای مضر صحت پانی فراہم کررہا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں مہلک بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ علاقے میں موجود ایک فلٹریشن پلانٹ 2015میں تباہ کُن سیلاب کی زد میں آگیا تھا جس کے بعد اگرچہ محکمہ پی ایچ ای نے فلٹریشن پلانٹ کی مرمت کی تاہم چند مہینے گذرنے کے بعد یہ پلانٹ پھر سے ناکارہ ہوگیا جس کی وجہ سے اب مقامی لوگوں کو مضر صحت پانی استعمال کرنا پڑرہا ہے ۔مقامی لوگوں نے پی ایچ ای محکمہ پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر علاقے میں کسی بھی قسم کی بیماری پھوٹ پڑی تو اس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ محکمہ پر عائد ہوگی۔اسسٹنٹ ایگزکیٹو انجینئر پی ایچ ای گاندربل نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ کلن میں تعمیر فلٹریشن پلانٹ پوری طرح سے ناکارہ ہے اور انہوں نے از خود علاقہ کا دورہ کر کے ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ اس پلانٹ سے لوگوں کو پانی فراہم نہ کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ جلد ہی علاقے میں ایک نیا فلٹریشن پلانٹ تعمیر کررہا ہے تاکہ لوگوں کو صاف و شفاف پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلن میںپہلے ہی ایک پانی کا ٹینکر دستیاب رکھا گیا ہے اور آج اور ایک ٹینکر علاقے میںروانہ کیا گیا۔
کلن کنگن میں مضر صحت پانی کی فراہمی
