کلر کٹل ۔بیلہ پوٹھہ رابطہ پل کی 10برسوں بعد بھی مرمت نہ ہو سکی ۔10ہزار کی آبادی پر مشتمل دیہات ایک دہائی سے پریشان ،انتظامیہ خاموش تماشائی

عظمیٰ نیوز سروس

سرنکوٹ //سرنکوٹ کے گائوں پوٹھہ بیلہ اور کلر کٹل میں آباد دس ہزار کی آبادی گزشتہ ایک دہائی سے رابطہ پل کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہے لیکن متعلقہ محکمہ اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے اور پل کی مرمت کیلئے آج تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ گزشتہ 10بر دریائے سرن پر تعمیر شدہ پل خستہ حال ہوا ہے جبکہ اس کی مرمت کیلئے کئی مرتہ متعلقہ حکام سے بھی رجوع کیاگیا لیکن آج تک اس کی مرمت ہی نہیں کی گئی ۔مکینوں نے بتایا کہ کئی مرتبہ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس پل کے اوپر لکڑیاں لگا کر دریا عبور کرتے ہیں اورکئی مرتبہ یہ پل اخبارات کی سرخیاں بنا لیکننہ ہی یہ بات یہاں عوامی نمائندوں تک پہنچی اور نہ ہی انتظامیہ نے اس پر غور کیا۔کلر کٹل کی اور بیلہ پوٹھہ کی عوام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرنکوٹ سے کلرکٹل کو جوڑنے والاپل گزشتہ دس سال سے سرد مہری کا شکار ہے۔انہوں نے بتایا کہ برساتی موسم شروع ہونے کیساتھ ہی دریا میں پانی کا بہائو تیز اور زیادہ ہو گیا ہے جس کو دیکھ کر والد اپنے بچوں کو سکول بھیجنے سے بھی ڈرتے ہیں ۔اسکے علاوہ عمر رسیدہ افراد کودریا عبور کرنے کے دوران بھی اکثر مشکل کا سامنا رہتا ہے ۔غور طلب ہے کہ مذکورہ پل سرنکوٹ سے محض دو کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے لیکن اس کے باوجود بھی اس کی مرمت نہیں کی جارہی ہے ۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ رابطہ پل کی مرمت کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی جائیں تاکہ ان کی دقتیں کم ہو سکیں ۔