نیوز ڈیسک
سرینگر/ /کشمیر یونیورسٹی کے جنوبی کیمپس میں چند ہی مضامین پڑھائے جاتے ہیں جبکہ یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ کیلئے جتنی نشستیں مخصوص ہوتی ہیں اس سے کئی گنا طلبہ داخلہ کے فارم آتے ہیں۔ کیمپس میں 2016اور 2017میں ایک ایک مضمون کا اضافہ کیا گیا اور اس طرح سے مجموعی طور پر یونیورسٹی میں 7مضامین میں طلبہ کو تعلیم دے رہی ہے۔ یہ کیمپس جنوبی کشمیر کے ساتھ ساتھ چناب اور پیر پنجال خطوں کے طلبہ کیلئے بھی اہمیت کا حامل ہے۔کیمپس میں زیر تعلیم طلبہ نے کہا کہ ایک تو جنوبی کشمیر کے چار اضلاع کے طلبہ اس یونیورسٹی سے منسلک ہوتے ہیں اس کے علاوہ چناب ویلی اور خطہ پیر پنجال کے طلبہ بھی اسی کیمپ میں داخلہ لیتے ہیں۔ البتہ کیمپس میں طلبہ کیلئے جتنی نشستیں مخصوص ہوتی ہیں اس سے کئی گنا داخلہ کیلئے امیدوار ہوتے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ کیمپس 450 کنال اراضی پرمشتمل ہے جبکہ اس کیمپس کیلئے سرکار نے 900کنال اراضی منظور کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کیمپس میں بنیادی ڈھانچہ بھی مکمل نہیں ہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ کیمپس میں وہ تمام مضامین پڑھائے جائیں جو یونیورسٹی کے مین کیمپس میں پڑھائے جاتے ہیں۔سی این آئی