کشمیر کی گھریلودستکاریوںکے کاروبار میں 234کروڑ روپے سے زائد کی کمی

سرینگر //جموں و کشمیر میں سال2020کی تیسری سہ ماہی تک کورونا وائرس کی وجہ سے گھریلو دستکاریوں کو برآمدکرنے کے کاروبار میں 234.35کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایکسپورٹ پرموشن مشتاق احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ سال 2019کی تیسری سہ ماہی تک گھریلوں دستکاریوں کا کاروبار 688کروڑ 26 لاکھ تک پہنچا تھا لیکن  2020 میں اسی مدت کے دوران کاروبار میں 234کروڑ 35لاکھ روپے کا نقصان ہوا اور یہ 453کروڑ 91لاکھ تک سمٹ گیا ‘‘۔انہوں نے کہا کہ اپریل سے دسمبر تک 9ماہ کے دوران قالین صنعت کا برآمدی کاروباری حجم296کروڑ 6لاکھ تھا جو سال 2020میں سمٹ کر 213کروڑ55لاکھ رہ گیا ، اسطرح قالین کے بر آمدی کاروباری حجم میں 82کروڑ 51لاکھ روپے کی کمی واقع ہوئی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ شال بر آمد کرنے کا کاروبار سال 2019کی تیسری سہ ماہی تک 193کروڑ24لاکھ تھا لیکن سال 2020میں اس میں بھی کمی درج کی گئی اور یہ کاروبار 107کروڑ 8لاکھ پر سمٹ گیا ‘‘۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا ’’کیرول اور چین سٹچ کے کاروبار میں بھی امسال 65کروڑ 34لاکھ کی کمی آئی ہے اور یہ کاروبار 186کروڑ روپے سے سمٹ کر 121کروڑ 13لاکھ پر رک گیا ‘‘۔مشتاق احمد نے بتایا کہ  2019کے دوران Wood Carvingکا کاروبار6کروڑ 31لاکھ تک پہنچ گیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے دسمبر 2020تک یہ کم ہوکر صرف 4کروڑ 53لاکھ رہ گیا ہے۔عالمی وباء کے دوران کشمیر کی گھریلو دستکاریوں کو ہوئے نقصان پر بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس محمود احمد شاہ نے بتایا ’’ ہم تمام دستکاروں کے سلیف ہیلپ گروپ تیار کررہے ہیں اور انہیں کم شرح سود پر قرضہ فراہم کرنے جارہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ دستکاروں کی ترقی کیلئے اس کے علاوہ مرکزی محکمہ ہنڈی کرافٹس کی مختلف اسکیموں کو بھی کشمیر میں لاگو کیا جارہا ہے‘‘۔ ڈائریکٹر ہنڈی کرافٹس نے بتایا ’’ کشمیر میں دستکاروں کی صحیح تعداد کا معلوم کرنے کیلئے وسیع پیمانے پر ایک سروے جاری ہے جو مارچ 2021میں مکمل ہوگی۔ انہوں نے کہا’’ ابتک مختلف دستکاریوں کیلئے 1لاکھ 50ہزار دستکاروںکی ضروری تفاصیل جمع کی گئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے دوران کاریگر کی تمام ضروری جانکاری حاصل کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا’’ نام، ولدیت،دستکاری، بینک اکائونٹ ، آدھار اور دیگر ضروری تفاصیل جمع کی جارہی ہے اور یہ وسیع پیمانے پر ہونے والا پہلا سروے ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ہنڈی کرافٹس کی کوشش ہے کہ دستکاریوں سے جڑے افراد براہ راست بیرون ممالک میں بیٹھے خریداروں سے رابطہ کریں‘‘۔