کشمیر میں 4جی نیٹ ورک سے متعلق معاملہ پر مرکز اپنا موقف رکھے: سپریم کورٹ

نئی دہلی// سپریم کورٹ نے کورونا وائرس وبا پر ملک گیرلاک ڈاون کے پیش نظر جموں وکشمیر میں 4جی انٹرنیٹ سروس دستیاب کرانے سے متعلق عرضیوں پر منگل کو مرکزی حکومت کا موقف جاننا چاہا۔
جج این وی رمن، جج آر سبھاش ریڈی اور جج بی آر گوئی پر مشتمل بنچ نے تین عرضیوں پر مشترکہ سماعت کے دوران مرکز سے27 اپریل تک اپنا تفصیلی موقف رکھنے کے لئے کہا۔
شنوائی کے دوران عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ 4جی انٹر نیٹ سروس کی عدم موجودگی کے سبب جموں کشمیر کے طالب علموں کو تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جو پورے ملک کی طرح آن لائن کلاسز میں حصہ لینے کیلئے مجبور ہیں جبکہ موجودہ طبی بحران کی وجہ سے بھی ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کو عملے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دوسری طرف عدالت عظمیٰ کو یہ بھی بتایا گیا کہ جموں کشمیر کے اندر عسکریت کی موجودگی کے سبب کافی پیچیدہ مسائل موجود ہیں اور4جی انٹر نیٹ سروس معطل رکھنے کا معاملہ ملک کی حفاظت سے تعلق رکھتا ہے۔
عدالت نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد مرکز اور جموں کشمیر سرکاروں کو بتایا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا نقطہ نگاہ27اپریل تک عدالت کے سامنے رکھیں۔