سرینگر // ایک طرح جہاں وادی میں عوام کیلئے دستیاب غذائی اجناس کے معیار پر سوال کھڑے کئے جارہے ہیں وہیں دوسری جانب کشمیر میں زیر تعمیر 2فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا کام سست رفتاری کا شکار ہے۔ فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری پر وزارت خوراک و صنعت کی مرکزی معانت والی اسکیم ’’پردھان منتری کسان سمپادا یوجنا‘‘ کے تحت کام شروع کیا گیا اور4سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے بائوجود بھی کام مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ ذرائع سے کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ کشمیر میں دونوں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا کام سال 2013 میں شروع کیا گیا ہے۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ سرینگر کے زیر تعمیرجے اینڈ کے فوڈ کوالٹی کنٹرول سرینگر کیلئے 1.28کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں جن میں سے 97لاکھ روپے پہلے ہی واگذار کئے جاچکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ کے اونتی پورہ میں قائم اسلامک یونیوسٹی میں زیر تعمیر فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری پر کام سال 2013کے اپریل مہینے میں شروع کیا گیا جس کیلئے 4کروڑ روپے مختص رکھے گئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ مختص رکھے گئے 4کروڑ روپے میں سے 1.54کروڑ روپے پہلے ہی واگذار کئے جاچکے ہیں تاہم مذکورہ لیبارٹری پر بھی کام کافی سست رفتاری سے جاری ہے ۔ اسلامک یونیوسٹی کے اسسٹنٹ انجینئر اسرار احمد نے بتایا کہ فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری پر کام مکمل کرنے کیلئے 15جنوری 2018تک کا وقت دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیبارٹری کا 95فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور لیبارٹری مارچ 2018سے کام کرنے شروع کردے گی۔ ‘‘