کشمیر میں صنف نازک کے ساتھ ظلم وجبر روا:مزاحمتی خیمہ

سرینگر// عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے متعدد مزاحمتی جماعتوں نے کہاہے کہ ایک طرف پوری دنیامیں خواتین کی عظمت و تقدس کو یاد کرنے کیلئے تقریبات کا انعقادکیا جاتا ہے وہیں کشمیر کی خواتین ظلم وجبر کی بھٹی میں جھلسائی جارہی ہے ۔حریت(ع) نے خواتین کے عالمی دن کی مناسب سے جاری بیان میں کہاکہ آج پوری دنیا میں مہذب اقوام و ممالک خواتین کا عالمی دن مناکر ان کے تقدس اور عظمت کو سلام پیش کیا جارہاہے اور خواتین کی حرمت و اہمیت کو تسلیم کیا جارہا ہے، بدقسمتی سے ہمارا  وطن جموںوکشمیر دنیا کا وہ واحد بدقسمت خطہ ہے جہاں آئے روز سرکاری سطح پر خواتین کی تذلیل ، ان کی بے حرمتی اور انکے عزت و عصمت کو تار تار کرنے کے افسوسناک اور شرمناک واقعات پیش آتے رہے ہیں ۔ چنانچہ آج بھی کشمیر کی بدقسمت بیٹیاں آسیہ، نیلوفر، انشاء، کمسن ہبہ اور آصفہ سمیت درجنوں صنف نازک انصاف کی منتظر اور اس کیلئے ترس رہی ہیں جوحق و انصاف اور حقوق البشر کی علمبردار تنظیموں اور شخصیات کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔ اس دوران ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے یوم خواتین کی مناسبت سے جاری بیان میں کہاہے کہ دنیا بھر میں خواتین کا دن منایا جا رہا ہے تاہم کشمیر میں فوج اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے خواتین پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے اور وہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کشمیر میں  1989ء سے اب تک ہزاروں خواتین سمیت ایک لاکھ آٹھ ہزار سے زائد شہریوں کوجان بحق کیاگیا۔ حریت رہنمائوں آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت متعدد خواتین غیر قانونی طور پر نظربند ہیں۔ جنوری 1989ء  سے اب تک جاری سرکاری تشدد کے نتیجے میں 22,899 خواتین بیوہ ہوئیں ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم ہوچکے ہیں جبکہ فوج نے 11,113خواتین کی بے حرمتی کی جن میں کنن پوش پورہ میں اجتماعی بے حرمتی اور شوپیاں میں دوہرے بے حرمتی اور قتل کی متاثرہ خواتین اور گزشتہ سال کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو شامل ہیں جسے اغواء کرنے کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ انہوںنے کہا آج خواتین کی عالمی دن کے موقع پر اقوام عالم اور انسانی حقوق کے تنظیموں کو چاہیے کہ کشمیر میں جاری تشددکیخلاف آواز اٹھائے،دریں اثناء حریت گ کے بزرگ رہنما اور پیپلز لیگ کے چیئرمین غلام محمد خان سوپوری نے افسوس کا اظہارکرتے کہا کہ دنیا میں ایک طرف خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے جبکہ جموں کشمیر میں خواتین کی عصمت اور حرمت کو پامال کرنے والے فورسز نہ صرف آزادانہ گھوم رہے ہیں بلکہ انہیں ترقیوں اور انعامات سے بھی نواز جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مائیں اپنے لاپتہ بیٹوں کی گھر واپسی کی منتظر ہیں جبکہ ہزاروں خواتین اپنے لاپتہ شوہروں کی جدائی میں کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔خان سوپوری نے کہا کہ کشمیریوں خاص طور پر خواتین کو جس المناک صورت حال کا سامنا ہے وہ تمام انسانیت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔