سری نگر// وادی کشمیر میں سال گذشتہ شادیوں کا سیزن ما بعد پانچ اگست پیدا شدہ صورتحال کی بھینٹ چڑھنے کے بعد رواں سیزن کورونا وائرس کے قہر کی روک تھام کے لئے نافذ لاک ڈاون کی نذر ہوگیا ہے جس کے باعث جہاں ایک طرف سینکڑوں شادیاں منسوخ ہوگئیں وہیں آشپازوں اور اس سے جڑے دوسرے تجارت پیشہ لوگوں کی روزی روٹی کی سبیل بھی اکارت ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ وادی میں شادیوں کا سیزن ماہ اگست سے نومبر تک اور پھر اپریل سے جون تک ہوتا ہے۔
سال گذشتہ یہ سیزن مرکزی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور سابق ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے پانچ اگست کے فیصلوں کے بعد پیدا شدہ صورتحال کی بھینٹ چڑھ گیا تھا اور سال رواں میں شادیوں کا سیزن کورونا وائرس کے پیش نظر نافذ لاک ڈاون کی نذر ہوگیا۔