کشمیر میں تجارت وصنعتوں کی بحالی

بلال فرقانی
سرینگر// وزیر اعظم ہند نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کے بعد کشمیرچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق حسین نے کہا کہ جموں کشمیر میں کاروبار اور معیشت کی بحالی اور اقتصادی ترقی کیلئے9 نکات پر مبنی یاداشت وزیراعظم کو پیش کی گئی۔ وادی سے تعلق رکھنے والے معروف اور نامور کارباریوں نے گزشتہ روز وز یراعظم نریندر مودی سے دہلی میں ملاقات کی،جس کے دوران وادی میں کاروبار کو  درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دلی واپسی کے بعد کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق حسین نے جمعہ کو پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ کاروباریوں نے وزیر اعظم ہند کو یاداشت بھی پیش کی،جس میں وادی میں تجارت کی بحالی کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے جموں و کشمیر کے عمرہ اور عازمین حج کے لیے سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جدہ کے لیے براہ راست پرواز شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا،کیونکہ عازمین کیلئے دہلی میں جہازوں کو تبدیل کرنا مشکل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے شارجہ ودبئی کے لیے براہ راست پرواز بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ گزشتہ ہفتے یہ سروس بند کر دی گئی۔چیمبر کے صدر نے کہا کہ نریندر مودی کو پیش کئے جانے والے یاداشت میں مالیاتی اداروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ گزشتہ برسوں کے دوران ہونے والے مجموعی نقصانات کے نتیجے میں مقامی کاروباری اداروںکے اصل سرمایہ اور مالیات پر غیر معمولی سطح پر دبائو پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے کھاتوں کے لیے جو 2014 کے بعد ’این پی اے‘ہیں اور انہیں بحالی پیکیج کی ضرورت ہے جبکہ  تمام کاروباری شعبے کی بحالی کے لیے 5 سال کے لیے آسان قرض دیا جانا چاہیے۔ پریس کانفرنس کے دوران شیخ عاشق نے دستکاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ کارپٹ ولیج کو تمام مشترکہ سہولت مراکز کے ساتھ نصب کیا جانا چاہیے جس میں ڈیزائن ڈیولپمنٹ، ڈائنگ، واشنگ، بینک کی سہولیات، پیکنگ شامل ہونی چاہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے برآمد کنندگان کو فریٹ سبسڈی دی جائے جبکہ برآمدات کو بڑھانے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کو مسابقتی بنانے کے لیے، ہوائی اور سڑک دونوں طرح سے مال برداری پر رعایت دینے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میمورنڈم میں کہا گیا کہ مقامی و مرکز کی حکومت کو پرکشش اسکیموں کے ساتھ آنا چاہئے تاکہ کاروباری، نئے تعلیم یافتہ اور بے روزگار نوجوان اس برآمدی صنعت کی طرف راغب ہوں۔شیخ عاشق حسین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم کو پیش کئے گئے میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گودام کی سہولت ہونی چاہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ2014 سے عالمی مارکیٹ میں سست روی کی وجہ سے جموں و کشمیر حکومت کو یہ معاملہ ریزرو بینک آف انڈیا کے ساتھ بھرپور طریقے سے اٹھانا چاہیے ۔شیخ عاشق نے کہا کہ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے دستکاری کی مصنوعات اور قالینوں کے لیے ایکسپو مارٹس کی ضرورت محسوس کی ہے تاکہ ہم بین الاقوامی خریداروں کے سامنے اپنی مصنوعات کی نمائش کر سکیں۔ سیاحت کی صنعت کی بقا اور بحالی کے لیے سود سے  مبرا اور آسان  قرضے اور سی سی اکانٹس وصارفین کے قرضوں پر چھوٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھایاداشت میں پہلگام اور گلمرگ میں زمین کے پٹے میں توسیع  کی وکالت کی گئی ے کیونکہ ناگزیر حالات کی وجہ سے مالکان کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے ہاوس بوٹوں کو  ٹیکسوں کو معاف کرنے، بجلی  فیس میں چھوٹ،مناسب بحالی کی اسکیم کی بھی وکالت کی ہے۔ بجلی کے سرچارجز معاف، سرکاری خریداریوں پر مقامی کے لیے قیمت کی ترجیح، مقامی صنعتوں کو دفاعی سامان سے جوڑنے اور مقامی کاروبار میں حکومت کی ایکویٹی کا مطالبہ کیا۔ شیخ عاشق نے کہا کہ- تیرہ مہینوں کے مسلسل لاک ڈائون کی وجہ سے  عمومی تجارت: کی موجودہ صورتحال نازک ہے اور ٹیکس ریٹرن فائل کرنے اور جمع کرانے کے حوالے سے مختلف رہنما خطوط اور آخری تاریخ میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ چیمبر کے صدر نے کہا کہ میمورنڈم میں زرعی،باغبانی،پھولبانی،تعلیمی شعبوں اور نوجوان کارباریوں کو فروغ دینے کیلئے بھی تجاویز اور مطالبات کو پیش کیا گیا ہے۔