سرینگر//پاکستانی بہوئوں نے شہری حقوق اورسفری دستاویزات کا مطالبہ کرتے ہوئے سوموار کو پریس کالونی میں احتجاج کیا ۔محفوظ راہداری پالیسی کے تحت اپنے سابق جنگجو شوہروں کے ساتھ وادی وارد ہوئی پاکستان اور اسکے زیر انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والی خواتین نے سفری دستایویزات کے مطالبے کو لیکر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ انہیںمیکے جانے کے لئے سفری دستاویزات اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں ۔احتجاج میں شامل خواتین کا کہنا ہے کہ’ وہ2010میں بازآ باد کاری پالیسی کے تحت شوہرو ں کے ساتھ کشمیر آ ئیںاور اْس وقت کی سر کار نے ہمیں وعدہ کیا تھا کہ آپ کو باز آ باد کاری پالیسی کے تحت یہا ں پر زندگی کی ہر سہولیات میسر ہو گی لیکن سرکار کے وعدے وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ سراب ثابت ہوئے اور ہم یہا ں پر کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ‘۔احتجاجی خواتین نے الزام عائد کیا کہ وہ تمام سہولیات سے محروم ہیں اور قیدہوکررہ گئیں ہیں‘۔احتجاجی خواتین نے کہا انہیں بھی ثومیہ صدف (جس نے کپوراہ میں ڈی ڈی سی انتخابات کا چنائو لڑا)کی طرح سفری دستا ویزات اور شہریت فراہم کرنے میںسرکار اپنا کلیدی رول ادا کریں۔احتجاجی خواتین نے کہاکہ سفری دستا ویزات کی عدم دستیا بی کی وجہ سے وہ گزشتہ10سال سے پاکستان میں اپنے گھرو ں کو نہیں جاسکے جس کے نتیجے میں وہ وہا ں تڑپ رہے ہیں اور ہم یہا ں تڑپ رہی ہیں۔
کشمیر میں بیاہی پاکستانی نژاد خواتین کاپریس کالونی میں احتجاج
