نئی دہلی// کانگریس کی طرف سے ایک کتابچہ میں پورے جموں وکشمیرکو ہندوستانی مقبوضہ علاقہ ظاہر کرنے پرحکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کی حرکت کوانتہائی قابل اعتراض قراردیتے ہوئے الزام لگایاکہ پاکستان کیساتھ سرحدی تنازعہ اورکشمیرمیں شورش اسی جماعت کی دین ہے۔ مرکزی وزیرایم وینکیانائیڈونے کانگریس کی غلطی کوناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے واضح کیاکہ جموں وکشمیر بھارت کا جزئولاینفک ہے اورہمیشہ رہے گا۔اُدھر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے بھاجپا پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار نے کشمیر کو بھارت کی کمزوری بنا دیا ۔راہل گاندھی نے کہا ہے کہ مودی سرکار نے کشمیر کو بھارت کی کمزوری بنا دیا ۔ کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ 6 یا 7 ماہ قبل جب ارون جیٹلی سے میری ملاقات ہوئی تھی تو میں نے مرکزی وزیر خزانہ پر واضح کیا تھا کہ آپ کے دور میں کشمیر کے حالات قابو سے باہر ہوتے جارہے ہیں ۔ راہل گاندھی کے مطابق انہوں نے ارون جیٹلی سے کہا تھا کہ موجودہ مرکزی حکومت کشمیر کی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام ثابت ہورہی ہے ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم ہند کی حیثیت سے نریندرا مودی کشمیر مسئلے اور کشمیر کی صورتحال کو غلط طور پر ہینڈل کر رہے ہیں ۔ کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ کشمیر بھارت کی طاقت ہوا کرتا تھا لیکن موجودہ مرکزی حکومت نے اس کو ملک کی کمزوری بنا دیا ۔ اس دوران کانگریس کے سینئر لیڈر منی شنکر ائر نے مسئلہ کشمیر کا مستقل حل نکالے جانے سے متعلق مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور دیگر بھاجپا لیڈران کے حالیہ بیانات پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جس جماعت یا جس سرکار کے پاس کشمیر کی کوئی پالیسی ہی نہیں ہے ، وہ جماعت یا وہ سرکار کشمیر مسئلے کا کیا حل تلاش کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں جب میں ایک ہفتے کے دورے پر کشمیر گیا تھا تو اسی طرح کے بیانات آئے تھے کہ مرکزی حکومت مسئلہ کشمیر کا مستقل حل تلاش کر رہی ہے ۔ منی شنکر ائر نے سوالیہ انداز میں کہا کہ میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ کشمیر کا کونسا مستقل حل بھاجپا سرکارکے پاس ہے ۔