سری نگر// وادی کشمیر کے بعض حصوں میں دوران شب بھی رک رک کر برف باری ہونے کے بعد موسم میں بتدریج بہتری واقع ہورہی ہے۔
ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں 7 اور 8 جنوری کو بھاری برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔
متعلقہ محکمے نے ان علاقے کے لوگوں جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات لاحق رہتے ہیں سے لوگوں سے ایک بار پھر گھروں سے باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے لوگوں سے تاکید کی ہے کہ وہ ٹریفک ایڈوئزری پر من و عن عمل کریں اور اپنے کمروں میں مناسب وینٹی لیشن کا انتظام رکھیں۔
ادھر وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ، سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند ہے۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ان شاہراؤں کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام شد ومد سے جاری ہے۔
سری نگر ہوائی اڈے پر جمعرات کو بھی کم روشنی کی وجہ سے پروازوں کو موخر کیا گیا۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 12.9 ملی میٹر برف و باراں ریکارڈ ہوا ہے تاہم زمین پر برف جمع نہیں ہوئی ہے۔
سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں 18 دسمبر کو رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلرمگ میں گذشتہ دو دنوں کے دوران قریب تین فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت منفی4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گذشتہ دو دنوں کے دوران قریب ایک فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت منفی0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ شب منفی0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں قریب آٹھ انچ تازہ برف جمع ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 0.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
بانڈی پورہ – گریز روڈ جو ٹریفک کے لئے بند ہے، پر دو فٹ سے زیادہ برف جمع ہے جبکہ رازدان ٹاپ پر بھی دو فٹ برف جمع ہے۔
کرناہ، کیرن اور مژھل روڈ بھی ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند ہیں جن پر قریب ڈھائی فٹ برف جمع ہے۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قریب 18 سینٹی میٹر برف جمع ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جو گذشتہ شب 0.8 ڈگری سینٹٰ گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں بھی کم سے کم درجہ حرارت منفی7.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سردیوں کا بادشاہ ’چلہ کلان‘اکیس دسمبر سے اپنے چالیس روزہ مسند اقتدار پر پوری آب وتاب کے ساتھ جلوہ افروز ہوگیا۔
چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر31 جنوری کو اختتام پذیر ہوتا ہے۔
اس کے اختتام کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے تاہم اس کی حکومت کے دوران سردی کی شدت میں بتدریج کمی واقع ہونے لگتی ہے تاہم بھاری برف باری کو کارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔