سرینگر // اننت ناگ پارلیمانی نشست پر نیشنل کانفرنس کے نامزد امیدوارجسٹس حسنین مسعودی نے کشمیر ی قیدیوںبشمول مذ ہبی اسکالروں کو بیرون ریاست کے جیلوں میں منتقل کر نے کے اقدام کو حقو ق انسانی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کی مانگ کی ہے ۔ اننت ناگ میں مختلف مقامات پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائرڈ جسٹس مسعودی نے کہا کہ حراستی بنیادوں اور مقدمے کی سماعت کے بغیر ہی کسی بھی قیدی کو ریاست کے سو کلو میٹر کی دوری کے حدود سے باہر لیناانسانی حقوق اور آئینی ضمانتوں کی نہ صرف خلاف ورزی ہے بلکہ قابل مذمت ہے۔انہوں نے حکام کو سپریم کورٹ رولنگ کا حوالہ دیتے ہو ئے کہا کہ ایک قیدی کوا س کے گھر کے نزدیک ہی رکھا جانا چاہیے تاکہ روزانہ بنیادوں پر ایک قیدی کے گھروا لے اس کے ساتھ ملاقات کرسکے۔ انہوںنے کہا کہ کسی بھی قیدی کو اپنے دو ستوں اور خاندان والوں کے ساتھ بات چیت کرنے کا حق ہوتا ہے لیکن ریاست سے باہر کسی بھی قیدی کی منتقلی عملی طور پر اسے اس سہولیت سے محرو م کررہی ہے ۔جسٹس مسعود ی نے معروف مذہبی علماء ڈاکٹر حمید فیاض اورمولانا مشتاق احمد ویری سمیت تمام قیدیوں کی وادی واپسی کامطا لبہ کرتے ہوئے زوردیا کہ ان پر عائد تمام مقدمات کو کالعدم کر کے انہیں رہا کیاجانا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ ا یک مذ ہبی رہنما ئوں کو پابند سلاسل بنا ئے جانے سے نہ صرف ان کی زندگی کی آزادی سلب ہورہی ہے بلکہ وہ اپنے مذ ہبی فرائض کی ادئیگی سے محروم رہ جاتے ہیں جوآئین اور بین الاقوامی انسا نی قوانین کی صرایحاً خلاف ورزی ہے۔
کشمیری قیدیوں کی بیرون ریاست منتقلی افسوسناک: حسنین مسعودی
