کشمیری زبان کے معروف مصنف ڈاکٹر عزیز حاجنی فوت

سرینگر// معروف قلمکار ، کشمیری شاعر ،مصنف اور جموں کشمیر کلچرل اکادمی کے سابق سیکریٹری ڈاکٹر عزیر حاجنی64  برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ڈاکٹر حاجنی 1957 میں سوناواری کے حاجن علاقہ میں پیدا ہوئے تھے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم حاجن میں حاصل کی اورگورنمنٹ ڈگری کالج بمنہ سے گریجویشن کی۔ انہوں نے کشمیر یونیورسٹی سے کشمیری زبان میں آنرز کی ڈگری حاصل کی۔ وہ کشمیری زبان کے زمرے میں یونیورسٹی سے گولڈ میڈل حاصل کرنے والوں میں پہلے سکالرتھے۔ڈاکٹر عزیز حاجنی نے 2017 میں کشمیر یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ پی ایچ ڈی سے پہلے موصوف نے قومی اہلیت ٹیسٹ (این ای ٹی) کوالیفائی کیا۔ وہ ایک کشمیری مصنف ، شاعر ، نقاد اور نئی دہلی کے شمالی علاقائی بورڈ کے لئے ساہتیہ اکادمی کے کنوینر تھے۔ انہوںنے اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور کشمیر یونیورسٹی کے شیخ العالمؒ مرکزمیں اپنی سبکدوشی 2019تک کشمیری پڑھاتے رہے۔ 2015 میں انہیں جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لینگویجز کا سیکرٹری مقرر کیا گیا۔ انہوں نے کشمیری زبان میںشاعری ، تنقید اور مختلف ادب موضوعات پر 20سے زائد کتابیں تحریر کیں۔وہ جموں و کشمیر کی غیر سرکاری تنظیم ادبی مرکز کمراز کے صدر بھی تھے۔ 2008 سے 2012 تک ، انہوں نے کشمیری زبان کے لیے ساہتیہ اکادمی کے کنوینر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس سے پہلے وہ 1997 سے 2002 تک اکادمی کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے۔2015 میں ، ان کی کتاب’ ادبی تنقید‘ جس میں کشمیری ادب اور زبان کا احاطہ کیا گیا تھا، اس وقت کے گورنر جموں و کشمیر نریندر ناتھ ووہرا نے جاری کی اور بعد میں 2016 میں وہ کشمیر میں اکادمی ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں شامل ہوگئے۔انہیں نئی دہلی کے لیے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کا رکن اور 2012 میں نیشنل بک ٹرسٹ کا رکن بھی مقرر کیا گیا۔ 1998 سے 2000 تک انہیں کشمیر تھیٹر ایسوسی ایشن کا صدر بھی مقرر کیا گیا تھا اور 1998 اور 2008 کے درمیان ، ادبی مرکز کمراز کے جنرل سیکرٹری کے طور پر  بھی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور کینیڈا میں ادبی سیمیناروں میں شرکت کی تھی۔
 
 
 

متعدد سیاسی ،سماجی ،مذہبی اور ادبی تنظیموں کا اظہار رنج | کہا کشمیری زبان و ادب کیلئے ایک ناقابل تلافی نقصان

سرینگر//سیکرٹری ثقافت و سیاحت سرمد حفیظ نے ڈاکٹر عزیز حاجنی کے اِنتقال پر گہرے دُکھ کا اِظہار کیاہے۔اَپنے تعزیتی پیغام میں سیکریٹری موصوف نے نامور سکالر کے اِنتقال پر گہرے دُکھ کا اِظہار کرتے ہوئے اسے کشمیر ی زبان کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے۔سرمد حفیظ نے یہ کہا کہ ڈاکٹر حاجنی نے کشمیری زبان اور اَد ب میں بہت سی خدمات انجام دی ہیں۔سیکرٹری ثقافت و سیاحت نے مرحوم کی روح کے اَبدی سکون کے لئے دعا کی اور سوگوار کنبے کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اِظہار کیا ہے۔جموںوکشمیر اکادمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لنگویجز نے گہرے دُکھ اِظہار کیا ہے۔اکیڈیمی کے سیکرٹری ، ایڈیشنل سیکرٹری ، مرکزی اور دیگر سینئر اَفسران نے سوگوار کنبے کے ساتھ دِلی ہمدردی اور تعزیت کا اِظہار کیا اور مرحوم کی روح کے اَبدی اور دائمی سکون کے لئے دعا کی۔کپوارہ کی مختلف ادبی تنظیموں نے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔جوئے ادب کاج ناگ ،انجمن صدائے فن راجواڑ ،ادبی کوچھ کرالہ پورہ ۔کلچرل ٹرسٹ کپوارہ ،محبوب العالم ٹرسٹ اور دیگر تنظیمو ں نے ڈاکٹر عزیز حاجنی کو خراج عقیدت پیش کیا ۔سینئر کانگریس لیڈر پروفیسر سیف الدین سوز نے ڈاکٹر عزیز حاجی کی موت کو کشمیر کے لیے خاص طور پر کشمیر ادبی سوسائٹی کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیاہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری زبان اور ادب کے فروغ میں ان کی شراکت اور بے لوث خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ اْن کی بے وقت موت کشمیر زبان اور ادب کیلئے ایک بڑا نقصان ہے بالخصوص کشمیر ی ادبی سرکل کیلئے ایک عظیم سانحہ سے کم نہیں ہے۔انہوں نے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے۔اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر عزیز حاجنی کو عاجزی، دانشمندی اور ہمدردی کا مظہر قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’اُن کی وفات سے کشمیر کے ادبی اور دانشور حلقہ میں ایک وسیع خلاء پیدا ہوئی ہے ۔جموں وکشمیر اکیڈمی برائے فن وتمدن اور لسانیات میں بطور سیکریٹری ثقافتی نشا ثانیہ خاص طور پر کشمیریت کی روح کو زندہ کرنے کے حوالے سے اُن کی خدمات کو آنے والے وقت دیر تک یاد رکھاجائے گا۔بخاری نے غمزدہ کنبہ، رشتہ دار اور اُن کے شاگردوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے بخاری نے مرحوم کی جنت نشینی اور لواحقین کوصبر وجمیل عطا ہونے کی دعا کی ہے۔اپنی پارٹی کے نائب صدر ظفر اقبال منہاس نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے زبان وادب کو فروغ دینے میں ڈاکٹر حاجنی کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے اُن کی وفات کو ادبی وثقافتی حلقوں کے لئے بہت بڑا نقصان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ’’ڈاکٹر عزیز حاجنی کی المناک موت سے میں ذاتی طور پر ایک دیرینہ ساتھی اور دوست سے محروم ہوگیا ہوں۔ اندر کلچرل فورم سوناواری کشمیر کے صدر سلیم یوسف چلکی نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کے انتقال سے ادبی دنیا میں جو خلا پیدا ہوا اس کا پو را ہونا انتہائی مشکل ہے۔ نگوا سکمز کے صدر ، گورنمنٹ ایمپلائز کانفرنس کے پریذیڈنٹ اور جی آر بیگ میموریل ٹرسٹ کے چیرمین اشتیاق بیگ نے ڈاکٹر عزیز حاجنی کے انتقال پر دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدری کااظہار کیا ہے ۔وادی چناب خصوصاً بانہال کی کئی ادبی انجمنوں نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئے مغفرت کی دعا کی ہے اور کشمیری ادب اور زبان کیلئے ان کی خدمات کو سراہا ہے ۔کاشر ادبی مرکز بانہال کے صدر منشور بانہالی نے کہاہے کہ ڈاکٹر عزیز حاجنی کو مرحوم کا لفظ کہتے ہوے زبان الفاظ کا ساتھ دینے سے کتراتی ہے اور دل خون کے آنسو روتا ہے۔ڈاکٹر عزیز حاجنی کئی اعزازات کے حامل اور اوصاف سے متعصف تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم ڈاکٹر عزیز حاجنی ایک دیدہ آگاہ سخنور ادیب ناقد ترجمہ کار ہونے کے علاوہ ایک منتظم ایک سربراہ اداہ اور ادبی مرکز کمراز کے روح رواں اور صدر کی حیثیت سے بھی عرصہ تک چھائے رہے۔ بومبرن باغ کاشر بزم ادب کے صدر محمد یوسف بٹ بمبورو جملہ اراکین نے اپنے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کشمیری زبان کا ایک عظیم مرد مجاہد انتقال کرگیا ۔انھوں نے کہا کہ مرحوم عزیز حاجنی نے کشمیری زبان وادب کی ترقی اور ترویج کے لئے جس جانفشانی سے کام کیا ہے شاہد ہی کوئی فرد بشر ایسا کرسکتا ہے ۔کشمیر نیوز سروس کے مدیر اعلیٰ محمد اسلم بٹ نے گہرے دکھ کا اظہار کر کے پورے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔۔ سیول سوسائٹی ترال کے چیر مین اشفاق احمد کار نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔جموں کشمیر اردو کونسل کے جملہ اراکین مرحوم حاجنی کے انتقال پرگہرے رنج و غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کے لئے دعا کی ہے۔حقانی میموریل ٹرسٹ نے انکی وفات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی وفات کشمیری زبان و ادب کیلئے ایک صدمہ ہے ۔ ولر اردو ادبی فورم کشمیر کے عہدی داروں اور جملہ اراکین نے اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ ایک تعزیتی بیان کے مطابق فورم کے صدر طارق شبنم ،چیف کاڈینیٹر ڈاکٹر ریاض توحیدی اورنگران راجہ یوسف نے ڈاکٹر حاجنی کی بے مثال علمی و ادبی  خدمات کو یاد کرتے ہوئے ان کے انتقال پر اپنے گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔کشمیر بُک پرموشن ٹرسٹ اور میزان پبلشرز نے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عزیز حاجنی صاحب  کے انتقال سے پورے کشمیر اور وادی سے باہر کا پورا ادبی ماحول سوگوار ہے۔