سرینگر//نئی دہلی میں میں کئی خواتین سمیت 5کشمیریوں کی مارپیٹ کرنے کی پاداش میں دلی پولیس نے4افرادکو گرفتار کیا ہے ۔ ادھر وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس معاملہ کو اپنے ہم منصب اروند کیجر وال سے اٹھاکر کشمیریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے پر زوردیا۔ دلی کے جنوب مشرقی علاقے میں گزشتہ دنوں ایک خاتون سمیت5کشمیریوں پر حملہ اور مارپیٹ کرنے کے معاملہ کا دلی پولیس نے سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے 4افراد کو گرفتار کیا ہے ۔آوارہ کتوں کو کھانا دینے کے معاملے پر یہاں جھگڑا ہوا تاہم سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں کئی افراد ایک خاتون سمیت5کشمیریوں کو زد کوب کرتے دیکھے جارہے تھے ۔دلی پولیس نے تحریری شکایت پر آئی پی سی کی دفعات 354، 354A، 341، 323، 506 اور509کے تحت یہ کیس درج کیا ہے ۔سنیچر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈ یو وائرل ہوا ،جس میںتین خواتین کو ایک گروپ نے گھیر رکھا تھا ،اور اُنکی مارپیٹ کی جارہی تھی جبکہ اُنہیں گھسیٹا بھی گیا ۔ رپورٹس کے ایک چالیس سالہ کشمیری شخص اپنی تین بہنوں کے ساتھ دلی کے جنوب مشرقی علاقہ میں واقع سن لائٹ کالونی میں رہتے ہیں ،جہاں اُنکی مارپیٹ کی گئی اور اُنہیں کشمیری دہشت گرد قرار دیا گیا ۔ متاثرین کشمیریوں نے نئی دلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اُن پر قاتلانہ حملہ کیا گیا اور اُنہیں دہشت گرد کہہ کر واپس جانے کو کہا ۔ان کا کہناتھا کہ حملہ آئور چاہتے ہیں کہ ہم دلی چھوڑ کر چلے جائیں ،جہاں پر وہ کئی برسوں سے مقیم ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ ہم پر صرف کشمیر ی ہونے کی وجہ سے حملہ کیا گیا ۔ریاستی پولیس نے اس حوالے سے ایک بیان بھی جاری کیا تھا ،جس میں کہا گیا تھا کہ یہ معاملہ دلی پولیس کے ساتھ اٹھایا گیا ۔ادھر وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اِ س معاملے کو اپنے دلی کے ہم منصب اروند کیجر وال سے اٹھایا اوردلی کے ہم منصب کو بتایا کہ کشمیریوں کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے دلی کے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ دلی میں مقیم کشمیریوں ،طلاب ،تاجروں خاص طور پر خواتین کی سلامتی کو یقینی بنائیں ۔اس دوران ریاستی حکومت بیرون ریاستوں مقیم کشمیریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے وزارت داخلہ کو بھی اقدامات اٹھانے کیلئے کہا ہے۔