کشمیریوں کیخلاف جنگی ہتھیار استعمال کرنے کی نئی داستان رقم

سرینگر// حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے سرنو پلوامہ میں  10کشمیری نوجوانوں کو جاں بحق کرنے، جبکہ 100سے زائد افراد کو زخمی کرنے کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تاریخ کی کتابوں میں چنگیز اور ہلاکو کے ظلم کے بارے میں پڑھا تھا، مگر یہاں پر بھارتی فوج نے اپنی وحشت اور بربریت سے تاریخ کے تمام ظالموں اور جابروں کو مات دی ہے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ پلوامہ میں جو کچھ بھی ہوا یہ کھلی درندگی ہے اور جن وردی پوش اہلکار وںنے یہ ’’کارنامہ‘‘ انجام دیا وہ کسی بھی صورت میں انسان کہلانے کے لائق نہیں ۔ بھارت اپنے آپ کو بڑی ملٹری طاقت کا ملک ہونے کا دعویٰ تو کرتا مگر اس ’’طاقتور‘‘ ملک کے فورسز جموں کشمیر میں نہتے انسانوں پر تمام جنگی ہتھیاروں کا استعمال کرکے ظلم وجبر اور سفاکیت کی نئی داستان رقم کررہا ہے۔گیلانی نے کہا کہ پوری دنیا کے ساتھ ساتھ بھارت کی حدود میں بھی جگہ جگہ احتجاج، دھرنے اور مظاہرے ہوتے ہیں، لیکن وہاں طاقت اور گولیوں کا استعمال نہیں ہوتا ۔ کشمیر میں چونکہ مسلمان اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہیں اس لیے ان پر ہر قسم کا ظلم، ہر قسم کا ہتھیار اور ہر قسم کی قدغن جائز بھی ہے اور اُن کے قومی مفاد میں بھی ہے۔ گورنر انتظامیہ کی جانب کی پلوامہ میں ہوئے قتل عام کے خلاف تحقیقات کرنے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے حریت رہنما نے کہا کہ تحقیقات کا ڈرامہ ایک پُرفریب نعرہ ہے جس کو کبھی بھی عملایا نہیں جائے گا۔ آج تک ایسے ہزاروں واقعات دہرائے گئے، لیکن کبھی بھی کسی ملوث اہلکار کو سزا نہیں دی گئی۔ جہاں قاتل ہی منصف ہو وہاں تحقیقات کا کوئی فائدہ نہیں۔