کشمیریوں کیخلاف اقتصادی جنگ بند کی جائے: کوارڈی نیشن کمیٹی

سرینگر//متعدد تجارتی،صنعتی،سیاحتی،باغبانی،تعلیمی،فارماسیوٹیکل،ہاوس بوٹ، بیکرس، ٹرانسپورٹ اوردیگرسول سوسائٹی انجمنوں کے اتحاد جموں کشمیرسوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے کشمیریوں کیخلاف بنااعلان اقتصادی جنگ جس کی وجہ سے وادی میں اقتصادی سرگرمیاں تھم گئی ہیں،پر تشویش کااظہار کیا ہے ۔ سیاحتی بکنگوں کی بڑے پیمانے پر منسوخی، سرینگر جموں شاہراہ کے باربار بند ہوجانے اوربیرون ریاست کشمیری تاجروں کو ہراساں کئے جانے ،جن کے سبب وادی میں متعددصنعتی وسروسزشعبوں کومتاثر کیا ہے،کے پس منظر میںاتحاد کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔میٹنگ میں سیاحتی شعبے کے نامی گرامی ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں نے بتایا کہ تقریباً90فیصد سیاحوں نے وادی کی سیر پر آنے کی بکنگ منسوخ کی ہیں۔جن سیاحوں نے  اگلے تین ماہ کے دوران وادی کی سیر پر آنے کیلئے پیکیج بُک کئے تھے وہ سب منسوخ کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں بڑے بڑے ٹور آپریٹروں کے علاوہ معروف کشمیرمخالف سیاستدانوں نے ایک زوردارمہم شروع کی ہے اوروہ سیاحوں کو کشمیر کوچھوڑ کر دیگر مقامات کی سیاحت پر جانے کی صلاح دیتے ہیں۔بڑے ہوٹلوں اور ہاوس بوٹوں کے نمائندوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وادی کے ہوٹلوں اور ہاوس بوٹوں میں مئی 2019تک کی 90فیصدکمروں کی بکنگ منسوخ کی جاچکی ہے اور صرف 10فیصد بکنگ باقی ہے۔جموں کشمیرسوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے مختلف ریاستوں میں چھوٹے کشمیری تاجروں پر غنڈوں کے حملوں اور انہیں ہراساں کئے جانے اور انہیں واپس کشمیر جانے پر مجبور کرنے کی مذمت کی ہے۔کمیٹی نے مرکزی حکومت اور ریاستی سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کیخلاف اقتصادی جنگ پر اپنی پوزیشن واضح کریں ۔اتحاد متعلقین کے ساتھ مشاورت کے بعد کشمیر دشمن منصوبوں کوتوڑ کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کرے گا۔