کشتواڑ//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ضلعی یونٹ کے زیر اہتمام قصبہ میں بجرنگ دل مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں بھاری تعداد میں لوگوں نے شرکت۔ مظاہرین گزشتہ روز جموں پریس کلب میں مقامی پی ڈی پی لیڈر فردوس ٹاک ایم ایل سی کے ساتھ بھگوا تنظیم کے کارکنان کی طرف سے کئے جانے والے سلوک کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ پی ڈی پی لیڈران پر کئے گئے حملہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور اگر انتظامیہ شرپسندوں کی ان ہلڑ بازیوں پر قدغن لگانے میں ناکام رہتی ہے تو کشتواڑ کے لوگ ایسی تنظیموں کے خلاف سڑکوں پر اترنے کے لئے تیار ہوں گے۔ بجرنگ دل کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے تنظیم کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ کچھ طاقتیں جان بوجھ کر ماحول کو خراب کرنے پر تلی ہوئی ہیں اور کسی بھی طور پر کشتواڑ جیسے حساس ضلع کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنے کی سازشیں کر رہے ہیں ۔ تاہم انہوں نے اس بات کا عزم دہرایا کہ کشتواڑ کے لوگ فرقہ وارنہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کا ماحول بنائے رکھیں گے اور ان طاقتوں کے مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے صوبائی انتظامیہ پر الزام لگایا کہ پی ڈی پی لیڈران پر ہوئے حملہ کا از خود نوٹس لے کر کارروائی نہیں کی گئی جس کے نتیجہ میں ابھی تک شرپسند کھلے عام گھوم رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ شر پسند عناصر کچھ طاقتوں کے اشارہ پر عوام کو مذہب اور خطہ کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں،تاکہ وہ طاقتیں اس سے حقیر سیاسی مفادات کی آبیاری کر سکیں۔ انہوں نے ریاستی گورنر سے اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کا سنجیدہ نوٹس لیں تا کہ مستقبل میں اس قسم کے بد قسمت آمیز واقعات رونما نہ ہو سکیں۔مقررین نے اس موقعہ پر عہد کیا کہ پی ڈی پی خطہ چناب و پیر پنچال کو صوبائی درجہ دلانے کے لئے اپنی جد و جہد جاری رکھے گی۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روز پی ڈی پی ایم ایل سی فردوس ٹاک اور کشتواڑ پی ڈی پی صدر شیخ ناصر حسین پر اس وقت بجرنگ دل کے چند کارکنوں نے دھکا مکی کی تھی جب دونوں لیڈران جموں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے لئے جا رہے تھے۔ تاہم وہاں تعداد بھاری تعداد میں پولیس نفری نے بجرنگ دل کارکنان کو کھدیڑ دیا اور مابعد پی ڈی پی لیڈران نے پریس کانفرنس کو خطاب کیاجس میں انہوں نے اس حملہ کو شرپسندوں کی بوکھلاہٹ سے تعبیر کیا تھا۔
کشتواڑ میں پی ڈی پی کا بجرنگ دل مخالف مظاہرہ
