عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتوااڑ کے دورافتادہ علاقہ مغل میدان کے سمنبول ہائر سکینڈری سکول میں اتوار کو گیارہویں جماعت کے امتحان کے دوران ڈیوٹی پر تعینات دو اساتذہ پر نابالغ طالبہ کو جنسی طور ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے جسکے بعد مقامی لوگوں نے جمع ہوکر زورداراحتجاج کیا اور اساتذہ کے خلاف سخت کاروائی کامطالبہ کیا۔پولیس نے انکے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی جبکہ دونوں اساتذہ کو انکوائری مکمل ہونے تک معطل کیاگیا ہے ۔کشمیرعظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق گورنمٹ ہائرسکینڈری سکول سنمبول میں گیارہویں جماعت کے امتحانات چل رہے تھے جس دوران وہاں ڈیوٹی پر تعینات دو اساتذہ نے مبینہ طورایک نابالغ طالبہ کو امتحان کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا جسکے بعد نابالغ طالبہ نے گھر جاکر گھروالوں کی اسکی جانکاری دی ۔اس کے بعد والدین کی جانب سے پولیس تھانہ چھاترو میں تحریری شکایت درج کی گئی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے کیس زیرنمبر32/2023 زیردفعہ 354آئی پی سی8/9 POSCO ایکٹ چھاترو تھانہ میں درج کرلیاہے اور تحقیقات شرو ع کر دی ہے۔ ایس ایچ او چھاترونے بتایا کہ انہیں شکایت موصول ہوئی کہ گیارہویں جماعت کی طالبہ امتحان دے رہی تھی جس دوران اسکے ساتھ بدسلوکی کی گئی جس پر انہوںنے مقدمہ درج کیاہے۔ایس ایس پی کشتواڑ خلیل پوسوال نے بتایا کہ دو سرکاری ملازمین کے خلاف شکایت موصول ہوئی جس کے بعد ان پر مقدمہ درج کیاگیاہے اور تحقیقات شروع کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔انکا کہناتھا کہ انہوںنے متعلقہ محکمہ کو بھی آگاہ کیا ہے تاکہ محکمہ ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائے جسکے بعد ضلع انتظامیہ نے اس پرکاروائی عمل میں لائی اور انھیں معطل کردیاگیا۔کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود حکمنامے میں میں بتایا گیا کہ روشن لال شان پی آئی ایم ،گورنمنٹ ہائر سکینڈری سکول بوائز و سنجے کمار شرما پی آئی ٹی مڈل سکول اندروال کو معطل کردیاجاتاہے اور انھیں چیف ایجوکیشن افسر کے دفترکیساتھ منسلک کردیاجاتاہے جبکہ چیف ایجوکیشن افسر کو انکوائری افسر تعینات کیاجاتاہے اور انھیں پندرہ روز تک تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا تاکہ مزید کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔مقامی لوگوں نے پولیس پرمبینہ ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔