سرینگر//اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے مطالبہ کیا ہے کہ کشتواڑسنتھن اور مغل شاہراہ کو فوری طور پر مسافر بردار گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیاجائے تاکہ وادی ِ چناب اور خطہ پیر پنچال کے لوگوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔ ایک بیان میں الطاف بخاری نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت جب ملک بھر میں کووِڈ – 19لاک ڈاؤن پابندیوں کولگ بھگ ختم کر دیاگیاہے ، لیکن جموں وکشمیر میں وادی چناب اور پیر پنچال کے پہاڑی اضلاع کی عوام کو دو اہم شاہراؤں کو بند رکھ کر پریشانیوں میں مبتلا رکھاگیا ہے جوکہ اِنہیں گرمائی راجدھانی سرینگر سے جوڑتی ہیں۔انہوں نے کہا، ’’تاجر، دکانداروں اور خانہ بدوش کنبوں کو اِن شاہراؤں پر سفر کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔سنتھن روڈ صوبہ جموں کے لوگوں کوسرینگر جموں شاہراہ کے متواتر بندرہنے سے ہنگامی حالات کا سامنا کئے بغیر سرینگر پہنچنے کے لئے ایک متبادل راستہ فراہم کرتی ہے،یہ سمجھ سے بالاتر ہے کون سے قوانین اور کووِڈ- 19گائیڈلائنز کے تحت ضلع انتظامیہ نے اہم سڑک پر سفر ی پابندی عائد کی ہے۔ اپنی پارٹی صدر نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پرزور دیا ہے کہ وہ فوری جائزہ لیں کہ آیا کن حالات میں سنتھن اور مغل شاہراہ رابطوں کو بند کیاگیاہے اور اِ س ضمن میں ضروری ہدایات جاری کی جائیں۔ انہوں نے سنتھن روڈ پر منظور شدہ سنگھ پورہ اور وائلو ٹنل کے زیر التواء تعمیر ی کام کی طرف حکومت ِ ہند کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہاکہ ’’اِس ٹنل سے نہ صرف مسافت کم ہوگی بلکہ یہ سڑک پورے صوبہ جموں کو کشمیر تک پہنچنے کے لئے سال بھرقابل اعتبار بن جائے گی‘‘۔ بخاری نے کہاکہ سنتھن سڑک کو بند کرنے سے صوبہ جموں کی وسیع آبادی کو اِس متبادل روٹ کے فوائد سے محروم رکھاگیا ہے ، علاوہ ازیں علاقہ میں سیاحت کی صلاحیت بھی کم ہوگئی ہے۔ الطاف بخاری نے کہا کہ مڑواہ، واڑون، دچھن اور کشتواڑ کے لوگ طبی ایمرجنسی میں سکمز صورہ میں علاج ومعالجہ کے لئے نہیں پہنچ سکتے۔اسی طرح راجوری اور پونچھ اضلاع کے باشندگان تاریخی مغل شاہراہ کو عام پبلک کے لئے کھولنے کا پرزور مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ وہ بلاخلل سرینگر پہنچ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’اگر انتظامیہ کو اِن سڑکوں پر سفر کی اجازت دینے سے کووِڈ کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے تو یہاں پر رنڈم ٹیسٹنگ مراکز کی سہولت دستیاب رکھی جائے اور دو نوں اطراف آنے جانے والوں کے ٹیسٹ ہوں، علاوہ ازیں دیگر سماجی دوری قواعد پر بھی سختی سے عملدرآمد کیاجائے‘‘۔ خطہ پیر پنجال اضلاع کے مریضوں کو درپیش مشکلات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اِن مریضوں کوبراستہ جموں600کلومیٹر کی طویل مسافت طے کر کے سرینگر سپر اسپیشلٹی اسپتالوں میں پہنچنے پر مجبور کیاجارہاہے۔ بخاری نے کہاکہ دونوں شاہراؤں کے موسم سرما میں ایکساتھ بند رہنے پر صرف چند ماہ باقی ہیں ، تب تک ان سڑکوں کو عوام کے لئے بند رکھنے کا انتظامیہ کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔