نئی دہلی// وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کو نیا سنگ میل حاصل کرنے کی کوشش میں ہرممکن امدادی قدم اٹھارہی ہے اور انشورنس کوریج کا دائرہ وسیع کرنے جیسے بہبودی اقدامات کو یقینی بنانے میں کوشاں ہے ۔یہاں سالانہ کرشی اننتی میلہ میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے ان اقدامات کا حوالہ دیا جو زمین کی حالت سے متعلق کارڈ کی تقسیم اور سنچائی یوجنا اور فصل یوجنا جیسی اسکیموں سے ہے ۔ وزیراعظم نے ان لوگوں پر سخت اعتراض کیا جو منفی باتیں کرکے مایوسی پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کے لئے کم سے کم سہارا قیمت کے تعلق سے معاملات طے کرنے کے لئے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مربوط طور پر کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 19-2018 کے بجٹ میں آپریشن گرین کے اعلان کا تعلق سپلائی چین کو بہتر بنانے کے متعلقہ امور سے رجوع کرنے سے ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا اس اقدام سے ان کسانوں کو مدد ملے گی جو ٹماٹر، پیاز ، آلو اور دیگر سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 19-2018 کے بجٹ میں گرامین ہاٹ جیسی مارکیٹنگ سہولتوں کو بہتر بنانے کی بھی کوشش کی گئی ہے تاکہ کسانوں کو اپنی مصنوعات بیچنے یا خریدنے کے لئے دور نہ جانا پڑے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس امر کا اعادہ کیا کہ تمام نوٹیفائیڈ فصلوں پر آنے والی لاگت کا ڈیڑھ گنا سہارا قیمت کے طور پر ادا کیا جائے گا اور فصل لاگت میں ان تمام اخراجات کو شامل کیا جائے گا جو کسان کرتے ہیں۔مسٹر مودی نے انڈین ایگری کلچر ریسرچ کیمپس میں قومی زرعی ترقی میلہ میں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ تنظیمیں کم از کم سہارا قیمت کے سلسلے میں کسانوں کو گمراہ کررہی ہیں اور ان میں مایوسی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ان کی حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کے لئے تیزی سے قدم اٹھارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فصلوں کی پیداواری لاگت میں کسانوں اور ان کے خاندان کی محنت کی قیمت، مویشیوں کے استعمال کی قیمت ، مشین کا خرچ، بیج اور کھاد کی قیمت ، آبپاشی کا خرچ، زمین کی قیمت ، بنیادی سرمایہ، کرائے پر لی گئی زمین کا خرچ اور دیگر اخراجات کو بھی شامل کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کو کم از کم سہارا قیمت کا فائدہ ملے اس کے لئے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہدف واضح ہو اور ارادے بلند ہوں تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ۔ کسانوں کا حوصلہ بلند ہے اور وہ مشکل ہدف کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ نیو انڈیا کو طاقت ور بنانے میں کسانوں اور زرعی سائنس دانوں کا بڑا رول ہے ۔ کسان سخت محنت کرتے ہیں اور زرعی سائنس داں نئی تکنیک سے ان کی زندگی کو آسان بناتے ہیں۔ آزادی کے وقت زرعی پیداوار کی کیا صورت حال تھی سب کو معلوم ہے لیکن کسانوں نے سخت محنت سے ملک کو اس صورت حال سے نکالا اور اب ریکارڈ مقدار میں اناجوں، دالوں ، پھلوں ، سبزیوں اور دودھ کی پیداوار ہورہی ہے ۔کسانوں سے نامیاتی زراعت اپنانے اور پانچ سال میں یوریا کا استعمال نصف کرنے کی درخواست کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے استعمال سے فوری فائدہ تو دکھائی دیتا ہے لیکن یہ دھیرے دھیرے زمین کی طاقت کو کم کردیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوائل ہیلتھ کارڈ مہم کے تحت اب تک گیارہ کروڑ کارڈ تقسیم کئے گئے ہیں۔