کسانوں پرفائرنگ ،تین ہلاک چار زخمی،کرفیو نافذ، وزیر اعلی سے استفعی کا مطالبہ

مندسور// مدھیہ پردیش کے مندسور ضلع میں پپلیامنڈی میں کسانوں کے مشتعل مظاہرہ کے دوران آج پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپ میں گولی لگنے سے تین لوگوں کی موت ہوگئی اور چار دیگر زخمی ہوگئے ۔اس دوران صورت حال پر قابو پانے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے بھی داغے جب کہ مندسور ضلع ہیڈکوارٹر اور پپیلا منڈی میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق کل رات سے جاری کسانوں کے احتجاج اور تحریک کے دوران صورت حال کو قابو میں کرنے کے لئے آج صبح تقریباً گیارہ بجے پولیس کوگولیا ں چلانی پڑیں۔ پرتشدد جھڑپ میں تین لوگوں کی موت ہوگئی اور چار دیگر زخمی ہوگئے ۔ مرنے والوں کے نام پربھولا ل پاٹی دار، کنہیا لال پاٹی دار اور ببلو پاٹی دار بتائے گئے ہیں۔ان لوگوں کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے ۔ زخمیوں کو یہاں ضلع اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے ۔ ذرائع نے ابتدائی معلومات کے حوالے سے بتایا کہ یہاں سے تقریباً بیس کلومیٹر پپلیا منڈی میں مظاہرین کوقابو میں کرنے کے لئے فائرنگ کرنی پڑی جس میں تین لوگوں کو موت ہوگئی اور چار دیگر زخمی ہوگئے ۔ آس پاس کے اضلاع سے بھی اضافی پولیس فورس طلب کرلی گئی ہے ۔پرتشدد ہجوم نے مبینہ طورپر ایک پولیس چوکی کوآگ لگانے کی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ مظآہرین پولیس ٹیم ، سرکاری جائیدادوں اور عام شہریوں کی جائیدادوں کو بھی نشانہ بنارہے تھے ۔ انہیں قابو میں کرنے کے لئے پولیس نے مرحلہ وار قدم اٹھائے اور بالآخر کرفیو نافذ کردیا گیا ہے ۔ فائرنگ کے واقعہ پر ضلع کے اعلی پولیس افسران کچھ بولنے کو تیار نہیں ہیں ۔ مندسور اور نیمچ ضلع میں ٹیلی مواصلات خدمات وہاٹس ایپ اور انٹرنیٹ وغیرہ بند کردی گئی ہیں ۔  اس سے قبل کل دیر رات احتجاج کرنے والے کسانوں نے مندسور میں ریلوے کا ایک پھاٹک کو کافی نقصان پہنچایا اور ریلوے کی پٹریوں کے کلپ نکالتے ہوئے انہیں اکھاڑنے کی کوشش کی۔  مندسور کے ایس پی مسٹر او پی ترپاٹھی نے یو این آئی کو بتایا کہ کل دیر رات مظاہرین نے دلودا میں ایک ریلوے پھاٹک کو بری طرح نقصان پہنچایا ۔ اس کے بعدانہوں نے پٹریوں کے کنکٹر کلپ نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے پٹریوں کو ہٹانے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے بتایا پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہلکے طاقت کااستعمال کیا اورآنسو گیس کے گولے داغے ۔ مسٹر ترپاٹھی نے بتایا کہ ریل ملازمین نے فوراً صورت حال پر قابو پاتے ہوئے ریلوے لائن کی مرمت کی جس کے بعد ریلوں کی آمدورفت شروع ہوگئی ۔ پولیس نے کئی افراد کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے ۔ دریں اثنا مدھیہ پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اجے سنگھ نے مندسور میں فائرنگ میں کسانوں کی موت پر شیو راج سنگھ چوہان سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے فائرنگ کے واقع کی جانچ کے لئے ممبران اسمبلی کی ایک کمیٹی بھی قائم کی ہے ۔ مسٹر اجے سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ ایک کسان کے بیٹے وزیر اعلی کے لئے انتہائی شرمناک ہے اور انہیں اخلاقی طور پر فوراً استعفی دے دینا چاہئے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ انہوں نے وزیر اعلی سے درخواست کی تھی کہ وہ کسانوں سے براہ راست بات کریں لیکن وزیر اعلی نے ایسا نہیں کیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مندسور ضلع انتظامیہ نے وزیر اعلی کے اشارے پر ہی کسانوں پر فائرنگ کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کل اندور میں وزیر اعلی نے کسان تحریک کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا جو آج مندسور ضلع انتظامیہ نے کرکے دکھادیا۔ دریں اثنا ریاستی کانگریس کی طرف سے موصولہ اطلاع کے مطابق مسٹر اجے سنگھ ہلاک ہونے والے کسانوں کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے کل بھوپال سے مندسور جائیں گے ۔یو این آئی