کرگل میں کاروباری ادارے اور دیگر مراکز مکمل بند

 کرگل // اسکردو راستہ کھولنے کے حق میں اورزوجیلہ ٹنل پروجیکٹ معطل کئے جانے کے خلا ف کرگل میں جمعہ کوشدید سردی کے باوجود مکمل ہڑتال رہی۔اس دوران تجارتی و سرکاری نیز غیر سرکاری ادارے بھی بند رہے۔کامیاب بند کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر انجمن جمیعت العلماء اثنا ء عشریہ کرگل شیخ ناظر مہدی محمد ی نے کہا کہ کرگل اسکردو روڑ کی تحریک تب تک جاری رہے گی جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے۔ انہوں مزید کہا کہ کرگل کے عوام اور جمیعت العلماء  نے زوجیلہ ٹنل اور ہوائی سروس کے معاملہ پر کئی بار احتجاج کئے تاہم حکومت کی طرف سے مسلسل نظرانداز کئے جانے کے بعد ہم یہاں کی قدیمی و تاریخی شاہراہ کرگل اسکردو کو آمد و رفت اور تجارت کیلئے کھول دی جائے۔ انہوںنے اس تحریک کی حمایت کئے جانے پر سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی و عمر عبداللہ ،  میر واعظ عمر فاروق ، شاہ فیصل ، انجینئر رشید نیز خطہ لداخ کے سرکردہ تنظیموں منجملہ انجمن صاحب الزمان  ، مکتب امام رضاء ، جمیعت اہل حدیث دراس ، اہل سنت ولجماعت کرگل و دراس ، انجمن صوفیہ نور بخشیہ ، دارالتبلیغ دراس ، ضلع لیہہ کے صدر مقام سمیت ترتوک ، ٹکشی نیز دنیا بھر سے موصولہ حمایتی پیغامات پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے آئندہ بھی کرگل اسکردو راستہ تحریک کو مستحکم بنائے جانے کی خاطر تعاون کی اپیل کی۔ صدر موصوف نے کہا کہ حکومت ہند وستان اب کرگل کو بھول چکاہے اور ہماری قربانیوں کو فراموش کرچکا ہے۔