نئی دہلی//دراوڑ منیتر کشگم (ڈی ایم کے ) کے سربراہ اور تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلی ایم کروناندھی کو آج راجیہ سبھا نے خراج عقیدت پیش کی جس کے بعد آنجہانی لیڈر کے اعزاز میں ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔94 سالہ کروناندھی کا منگل کے روزچنئی میں انتقال ہو گیا تھا. وہ گزشتہ کچھ عرصے سے بیمار تھے ۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے اراکین کو ڈی ایم کے رہنما کے انتقال کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ جون 1924 میں تمل ناڈو کے ناگاپٹنم ضلع میں پیدا ہوئے کروناندھی مختلف صلاحیتوں کے انسان تھے ۔انہوں نے ڈرامہ، شاعری، ادب اور سماجی کام کے میدان میں قابل ذکر تعاون دیتے ہوئے تمل کلچر کا پرچار کیا۔ انہوں نے 'مراسولی' نام سے تمل اخبار بھی شروع کیا۔ انہوں نے فلم کے ذریعے اپنے خیالات کو تمل ناڈو کی سیاست میں پیش کیا۔ 1957 میں انہوں نے ڈی ایم کے بنائی اور 13 بار 7 مختلف اسمبلی حلقوں سے وہ رکن اسمبلی رہے ۔ وہ پانچ بار ریاست کے وزیر اعلی بنے اور زمین سے جڑے رہنما کے طور پر اپنی شناخت قائم کی۔ وزیر اعلی کے طور پر انہوں نے تمل ناڈو کی ترقی میں بیش قیمتی تعاون دیا۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ مسٹر کروناندھی کے انتقال سے ملک نے ایک قابل ایڈمنسٹریٹر اور سماجی کارکن کھو دیا۔ اس کے بعد ارکان نے خاموش رہ کر آنجہانی لیڈر کو خراج عقیدت پیش کئے ۔ بعد میں چیئرمین نے کہا کہ آنجہانی لیڈر کے اعزاز میں ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کی جاتی ہے ۔کرونا ندھی کی آخری رسوم ادائیگی چنئی کے مشہور مرینا سمندرپر ہی ہوگا۔ مدراس ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس نے اس کی اجازت دے دی ہے۔ اس دوران راجا جی کے باہر بھگدڑ ہونے سے دو لوگوں کی موت ہوگئی ہے جبکہ 40 لوگں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ سنتے ہی راجا جی ہال کے باہر جمع ہزاروں ڈی ایم کے کارکنان میں خوشی کی لہردوڑگئی۔ وہیں کروناندھی کے بیٹے اوران کے سیاسی وارث اسٹالن کی آنکھوں سے آنسو چھلک گئے۔
کروناندھی کو خراج عقیدت پیش ، راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی
