سرینگر // کرناہ کپوارہ شاہراہ مسلسل بند رہنے کے نتیجے میںکرناہ کی آبادی بیکن اور انتظامیہ کے خلاف سراپا احتجاج ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جہاں شاہراہ کے بند ہونے سے علاقے میں رہائش پذیر آبادی کو انتہائی دقتوں کا سامنا ہے وہیں ہندوپاک کشیدگی نے بھی اُن کی نیندیں حرام کر دی ہیں ۔بیوپار منڈ ل کے صدر عبدالرحیم میر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ دکانیں اب خالی ہوچکی ہیں اور ادویات بھی مریضوں کو نہیں مل رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں سبزیاں تو دور دالیں بھی نہیں مل رہی ہیں ۔صدرموصوف نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ اگر اب ہندوپاک کے درمیان پھر سے حالات کشیدہ ہوئے تو اُن کے مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ لوگ پہلے سے ہی بند شاہراہ کی مار جھیل رہے ہیں ۔اس دوران وادی کے متعدد علاقوں میں درماندہ ہوئے کرناہ کے مسافر سرکار کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔کرناہ کے کئی طلاب نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُن کا امتخان آج یعنی 27فروری کو کشمیر یونیورسٹی کی جانب سے لیا جا رہا ہے لیکن وہ سڑک بند ہونے سے کرناہ میں ہی درماندہ ہیں۔انہوں نے یونیورسٹی حکام سے مطالبہ کیا کہ اُن کا امتحان ملتوی کیا جائے ۔علاقہ میں پچھلے 10دنوں سے بجلی بھی نہیں ہے۔لوگوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی سپلائی بحال کی جائے۔