کدو کے صحت پر حیرت انگیز اثرات | سویا بین انسانی صحت کے لیے مفید غذا

وٹامن سی سے بھر پور کدو کی سبزی کو لوکی بھی کہا جاتا ہے، یہ سبزی لمبی اور گول شکل میں بھی پائی جاتی ہے، کدو کے استعمال سے گرمی کی شدت سمیت کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے جبکہ فرحت بخش ہری سبزی لوکی کے مختلف طریقوں سے استعمال کرنے سے بے شمار طبی فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔لوکی وٹامنز اور منرلز کا مجموعہ ہے، ماہرین غذائیت لوکی کو صحت بخش سبزی قرار دیتے ہیں اسی لیے کولیسٹرول لیول، شوگر لیول اور بلڈ پریشر متوازن رکھنے کے لیے لوکی تجویز کی جاتی ہے، لوکی وٹامن سی، کے، اے، ای، آئرن فولک ایسڈ، پوٹاشیم اور میگنیشیم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جبکہ اس میں 92 فیصد پانی اور صفر کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
لوکی ٹھنڈی تاثیر رکھنے والی سبزی ہے، خصوصاً گرمیوں میں اس کے استعمال سے ڈی ہائیڈریش کی شکایت دور ہوتی ہے، معدے کو ٹھنڈا رکھتی ہے، جگر کی صحت کے لیے نہایت مفید ثابت ہے، گرمیوں میں نکسیر پھوٹنے، گرمی دانوں، ایکنی اور السر سے بچاؤ کے لیے لوکی کا جوس نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔لوکی یعنی کے کدو کے استعمال سے صحت پر مثبت اثرات مندرجہ ذیل ہیں:
وزن کم کرنے کے لیے لوکی کا استعمال بہترین نتائج دیتا ہے ، یہ وہ واحد سبزی ہے جس کے استعمال سے چہرے پر ڈائیٹنگ کے اثرات نہیں آتے بلکہ معدے کی صحت بہتر ہونے کے سبب چہرہ مزید کھِل اٹھتا ہے ، اس کے بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے اس کی سبزی بنا کر ، جوس یا سلاد کی صورت میں استعمال کیا جا سکتا ہے، لوکی میں صفر کیلوری اور بے شمار وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں، اس کے استعمال کے نتیجے میں دنوں میں وزن میں کمی آتی ہے۔
یورینری ٹریک انفیکشن (یو ٹی آئی) کی شکایت کی صورت میں کوئی بھی میڈیسن لینے سے پہلے لوکی کے جوس میں لیموں کا رس شامل کر کے یہ جوس ضرور آزمائیں، لوکی کا استعمال یو ٹی آئی میں بہترین علاج ثابت ہوتا ہے ۔لوکی کا استعمال قبض اور ڈائریا سے نجات دلاتا ہے، گرمیوں کے موسم میں اکثر کھانے کے بعد سینہ جلنے لگتا ہے، ہر کھانے کے ساتھ اگر لوکی بطور جوس، سلاد یا اس کا رائتہ بنا کر استعمال کر لیا جائے تو سینے کی جلن، تیزابیت کی شکایت دور ہوتی ہے، نظام ہاضمہ کی کاکردگی درست ہوتی ہے ۔
نہار منہ لوکی کے جوس کے استعمال سے کولیسٹرول کی سطح متوازن رہتی ہے جبکہ دل اور شریانوں کی صحت میں اضافہ ہوتا ہے، خون میں موجود اضافی چربی کا صفایا ہوتا ہے۔لوکی میں ’چولین‘ نامی جز پایا جاتا ہے جس سے دماغی صحت اور یاداشت تیز ہوتی ہے، چولین مجموعی صحت کے لیے بنیادی جز ہے، انسانی جسم میں چولین کی موجودگی ذہنی دباؤ سمیت دماغ سے جڑی دوسری بیماریوں میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے، ذہنی دباؤ کے خاتمے کے لیے لوکی کی کھیر یا رائتہ بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے ۔لوکی میں پروٹین کی بھی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے جس کے سبب ورزش کے بعد اس کے استعمال سے پٹھوں کو سکون ملتا ہے، متاثر ہ پٹھوں کو نئے سرے سے بننے میں مدد ملتی ہے، ورزش کے دوران جسم میں گلوکوز اور کاربوہائیڈریٹس کی سطح کم ہو جاتی ہے جسے اس کے استعمال سے متوازن کیا جا سکتا ہے۔
صفر کیلوریز پائے جانے کے سبب لوکی کے جوس کے استعمال سے بغیر کسی اضافی کیلوریز کے بھوک کا احساس کم ہوتا ہے جس سے مزید کچھ کھانے کی طلب ختم ہو جاتی ہے اور وزن کنٹرول رہتا ہے ۔
 یہ بھی یاد رہے کہ سویابین پھلیوں کی قسموں میں سے ایک قسم ہے جسے سوئےبین بھی کہا جاتا ہے، سویابین کا تعلق مٹر کے خاندان سے ہے، سویابین کی افادیت کے سبب  اس کی دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے، سویا بین انسانی صحت کے لیے مفید غذاؤں میں سے ایک ہے۔سویا بین کے فوائد سے متعلق تحقیق کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب تک جمع شدہ حقائق کے تحت ماہرین سویابین کو روزمرہ خوراک میں شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق سویابین پر مبنی خوراک کے استعمال کے نتیجے میں صحت سے جڑے مسائل بالخصوص امراض قلب کا حل  اور علاج ممکن ہوتا ہے۔سویا بین کے استعمال کے نتیجے میں حاصل ہونے والی غذائیت اور افادیت مندرجہ ذیل ہے:
سویا بین میں شامل غذائی اجزا
سویا بین اعلیٰ اور معیاری پروٹین پر مشتمل پھلی ہے، ان میں ضروری غذائی جز و امینو ایسڈز پائے جاتے ہیں، چند سویابین پھلیاں ایسی بھی ہیں جن میں کیلشیم اور آئرن پایا جاتا ہے مثلاً چائینیز ٹوفو یا پھر کیلشیم فورٹیفائیڈ سویا ڈرنکس، سویابین کی پھلیوں میں فائبر، پروٹین، وٹامن کے، وٹامن سی، فولیٹ، لو فیٹ، کولیسٹرول فری، لیکٹوز فری اور اومیگا 3فیٹی بھی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔
ہرا سویابین کے فوائد۔پروٹین اور غذائیت سے بھرپور ہرے سوئے بین میں بھی وٹامن سی، کے، آئرن، کیلشیم کے ساتھ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ بھی پایا جاتا ہے، فائبر سے بھر پور یہ پھلی ڈائٹنگ کے لیے آئیڈیل ہے۔
سوکھے ہوئے سوئے بین کے فوائد:
نظام ہاضمہ میں بہتری کا سبب۔سویا بین کو پروٹین کا سب سے اہم اور خاص ذریعہ مانا جاتا ہے، جسم میں پروٹین کی کافی مقدار میٹابولزم کی کارکردگی بہتر بنانے اور مجموعی طور پر جسمانی نظام کی بہتری میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ پروٹین انسانی جسم کے لیے ایک بہترین جزو ہے، جو جسمانی وزن میں کمی، مسلز اور خون کے خلیات کو بنانے اور ان کی مرمت کے لیے ضروری قرار دیا جاتا ہے۔ ویجیٹیرین یا ویگن ڈائٹ پر عمل کرنے والے افراد کے لیے مناسب مقدار میں پروٹین کا حصول مشکل ہوجاتا ہے، ایسے میں گوشت، چکن، انڈوں، ڈیری مصنوعات اور مچھلی کے متبادل کے طور پر سویا بین پروٹین کی کافی مقدار فراہم کرتا ہے۔
کینسر کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے والی غذا:
امریکی یونیورسٹی کے ریسرچر ڈین پریٹ کا کہنا ہے کہ سویا بین میں اعلیٰ سطح کے اینٹی آکسیڈنٹ شامل ہوتے ہیں، امریکن انسٹیٹیوٹ آف کینسر ریسرچ کے مطابق سویا بین میں فائبر کی کثیر مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ انسانی جسم میں کولوریکٹل اور کولون کینسر کے خطرات کم کردیتی ہے۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ سویا بین میں پائے جانے والے Isoflavones (فائیٹوزٹروجن کی ایک قسم) اور پولی فینول مرکبات بھی کینسر سے محفوظ رکھتے ہیں۔
دل کی صحت کے لیے مفید :
سویابین کوصحت بخش اور اَن سیچوریٹڈ فیٹس کا اہم ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے جو جسم سے مجموعی کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ 
اَن سیچوریٹڈ فیٹس آپ کو ایتھیروسلی روسس( دل کی بیماری جس میں ایک غیر لچکدار مادہ دل اور اس کی شریانوں پرجمع ہو جاتا ہے) سے محفوظ رکھتا ہے، یہ بیماری باآسانی ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس جیسی جانلیوا بیماریوں کا سبب بن جاتی ہے۔
روزانہ 25 گرام سویابین کا استعمال دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ذیابطیس کو متوازن رکھتا ہے:
سویابین کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔ سویا بین کا مختلف طریقوں سے استعمال ذیابطیس کی روک تھام یا اس کو منظم کرنے کے حوالے سے خاصی اہمیت کا حامل ہے۔