کاٹھی دروازہ میں جلوس عزاء ، آزادی کے نعرے

سرینگر//شہدائے کربلا کی یاد میں اندرونی کاٹھی دروازہ رعناواری سے ایک جلوس عزاء برآمد ہوا جس میں بڑی تعداد میںعقیدتمندوں نے شرکت کی ۔جلوس عزاء میں اتحاد المسلمین کے صدر وسینئر حریت رہنمامولانا مسرور عباس انصاری اور لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک اور دیگر حریت زعماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی ۔جلوس میں شامل عزاداروں نے اسلام اور آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے بلند کئے ۔عزاداروں نے برہان وانی کا ایک بڑا پوسٹر اور دفعہ 35اے کے دفاع کے حق میں بھی پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔مولانا مسرور عباس اور محمد یاسین ملک نے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ محمد یاسین ملک نے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں جاری مزاحمت بھی کربلا کا  ہی تسلسل ہے۔انہوںنے کہا کہ معرکہ کربلا تاریخ عالم میں ایک اہم باب ہے جو حق و باطل کے درمیان ستیزہ کاری کی یاد دلاتا ہے جس میں حتمی جیت بالآخر حق کی ہی ہوا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے خانوادے نے میدان کربلا میں بھوک پیاس اور تھکان کی انتہا کے باوجود جبر و ظلم کے سامنے سرنگوں ہونے سے انکار کرکے جو تاریخ رقم کی وہ تاروز قیامت انسانوں کیلئے مشعل راہ بنی رہے گی۔لبریشن فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ کشمیرجیسے انسانی المیے بھی داستان کربلا کا ہی تسلسل ہیں جہاں ظالم طاقت کے نشے میں چور ہوکر مظلوموں اور مقہوروں پر چڑھائی کررہا ہے اور انکی آزادی ،انکی زندگیوں اور املاک کو سلب کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج بھی شمر اور ابن زیاد جیسے لوگ موجود ہیں جن کے سامنے مظلوموں کی آہیں کوئی معنی نہیں رکھتیں اور جن کا واحد مقصد حق پرست مظلوموں کے سر کاٹ دینا ، انکی زبان بندی کرنا اور ہر اُبھرنے والی آہ وفغان کو دبادینا ہے۔یاسین ملک نے کہا کہ کشمیریوں کو مزید ابتلاء و آزمائشوں میں ڈالنے کیلئے بلدیاتی اور پنچایتی الیکشن کا اعلان کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر جل رہا ہے، روزانہ معصوم جوانوں کی لاشیں اٹھ رہی ہیں لیکن حکمران اس قتل عام اور خون خرابے پر کچھ نادم ہونے یا غم ظاہر کرنے کے بجائے اس سرزمین کو مزید خون سے نہلانے کے درپے نظر آرہے ہیںاور حد یہ ہے کہ یہ سب کچھ جمہوریت اور عوام الناس کو بااختیار بنانے کے نام پر ہورہا ہے۔یاسین ملک نے کہا حد یہ ہے کہ اس عمل نے ایک بار پھر ہمارے سامنے بھارت کو بے نقاب کردیا ہے جس کا واحد کام کشمیریوں پر مظالم توڑنا، انہیں قتل و غارت کا نشانہ بنانا، تعذیب و تشددسے دوچار کرنا اور اس سرزمین پر اپنے تسلط کو دوام دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت جموں کشمیر میں الیکشن کرکے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرتا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان انتخابات سے ہمیشہ الگ اور دور رہیں اور دنیا پر واضح کردیں کہ ہم حق خودارادیت کے حصول کی راہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔جلوس میں لبریشن فرنٹ (ح)کے چیئرمین جاوید احمد میر، عوامی ایکشن کمیٹی کے مشتاق احمد صوفی اوردیگر مزاحمتی تنظیموں کے نمایندوں اور شیعہ سنی کارڈی نیشن کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔عزاداروںسے خطاب کرتے ہوئے مولانا مسرور عباس نے کہا کہ امام عالی مقامؑ کی شہادت امت اسلامیہ کیلئے ایک بیش بہا اور گرانقدر سرمایہ ہے اور شہادت کا یہ عظیم سرمایہ اسلامی مزاحمتی تحریکوں کیلئے چشمہ ہدایت بن گیا۔انہوں نے کہا کہ معرکہ کربلا حق و باطل کا آئینہ ہے جو حق کے طلبگاروں اور باطل پرستاروں کے درمیان لکیر کھینچ رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ امام عالی مقام ؑ کی سیرت طیبہ کی پیروی ان کے تئیں بہترین خراج عقیدت ہے اور وہی فرد اصل عزاداراورشفاعت کا حقدار ہے جو امام عالی مقامؑ کے نقش قدم پر عمل پیرا ہو۔مولانا موصوف نے کہا کہ وہ جگہ کربلا ہے جہاں یزید ، یزیدی افکار رکھنے والے افراد اور یزیدی حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کی جائے اور وہ دن روز عاشورا ہے جس دن یزید اور یزیدی افکار و کردار کے خلاف قیام کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھی کربلا جیسا معرکہ بپا ہے جہاںیزیدی افکار وکردار رکھنے والے حکمران انسانی اقدار کو پیروں تلے روندھ رہے ہیں اور اس سرزمین پر خون ناحق کی ندیاں بہا رہے ہیں۔انہوں نے ملت اسلامیہ کشمیر سے اپیل کی کہ مسلک وملت کو بالائے طاق رکھ کر باہمی اتحاد و اتفاق کے ساتھ عزاداری کے جلوسوں میں شرکت کرکے یزیدیت کے خلاف بھر پور احتجاج درج کریں۔مولانا نے بلدیاتی اور پنچائتی انتخابات کابھی مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ۔محمد یاسین ملک ،مولانا مسروراور دیگر رہنماؤں نے یک زبان ہوکر کہا کہ سرکاری قدغنوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے 8محرم الحرام کا جلوس ہر صورت میں نکالا جائے گا ۔ انہوں نے عزاداروں سے تلقین کی کہ اس جلوس کوشان و شوکت کے ساتھ برآمد کرنے کیلئے جوق در جوق سرینگر کا رُخ کریں۔
 

سیول لائنز میں بندشیں رہیں گی

تعلیمی ادارے بند رہیں گے

  سرینگر /اشفاق سعید/ضلع انتظامیہ سرینگر نے 8ویںمحر م الحرام  کے سلسلے میں روایتی جلوس کے علاقوں میں ایک بار پھر بندشیں عائد کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔8ویں محرم پرچوٹہ بازار شہید گنج سے ڈلگیٹ تک جلوس نکالا جاتا تھا لیکن 1990کے بعد اس جلوس پر پابندی عاید کی جاتی رہی ہے۔امسال ریاستی انتظامیہ نے جلوس کی اجازت دی تھی لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہوسکا ہے۔محرم الحرام جلوس کے پیش نظر آج سرینگر کے 9پو لیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں سخت پابندیاں عائد رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔یہ تمام علاقے سیول لائنز علاقے میں آتے ہیں۔جن پولیس تھا نوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں نا فذ رہیں گی ۔ان میں شہید گنج ،بٹہ مالو،شیر گڑھی ،کرن نگر ،کو ٹھی باغ ،مائسمہ ،کرالہ کھڈ ،رام منشی باغ اور نہرو پارک شامل ہیں ۔ ان علاقوں میں دفعہ 144نافذا لعمل رہے گا اور اس دوران کسی بھی جگہ پر 2یا اس سے زائد افراد کے اجتماع کو ممنو ع قرار دیا گیا ہے ۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ ضلع انتظامیہ کے مطابق ریڈ یو کشمیر کراسنگ ،ڈلگیٹ،ریگل چوک،فائر سروس کراسنگ بٹہ مالوپر ٹریفک کو متبادل راستوں سے مو ڑا جائے گا۔ادھر انتظامیہ نے سرینگر میں تعلیمی اداروں بشمول سکول اور کالج بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔