کانگریس کا بجلی کے بحران پر گہری تشویش کا اظہار

 جموں//کانگریس نے پیر کے روز جموں و کشمیر کے بیشتر حصوں میں بجلی کے بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور یوٹی انتظامیہ اور مرکز حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے کے پی سی سی کے نئے مقرر کردہ ورکنگ صدر رمن بھلا، چیف ترجمان رویندر شرما، جنرل سکریٹریز شری یوگیش ساہنی اور ٹی منموہن سنگھ نے یوٹی میں بجلی اور پانی کے بحران سے نمٹنے میں مکمل ناکامی پر انتظامیہ پر تنقید کی۔ انہوں نے اسے اب تک کا بدترین بحران قرار دیا جس کی وجہ سے تمام شہریوں کو خاص طور پر عمر رسیدہ اور بیمار لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بجلی کی نجکاری کی مخالفت کرتے ہوئے، جے کے پی سی سی کے رہنماؤں نے اسے طویل مدت میں غریب صارفین کے تمام مفادات کے خلاف قرار دیا کیونکہ عام لوگ بجلی کے نرخوں کو برداشت کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے محکمہ بجلی کے احتجاج کرنے والے ملازمین کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے ان کی مکمل حمایت کی اور بلیک آؤٹ کی وجہ سے عام لوگوں کی مشکلات کا خیال رکھنے کی اپیل کی۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں نے حکومت پر زور دیا کہ فوری طور پر اس مسئلے کو حل کیا جائے اور بغیر کسی تاخیر کے بجلی اور پانی کی فراہمی بحال کی جائے۔ حد بندی کے مسئلہ کا ذکر کرتے ہوئے، کانگریس کے سینئر لیڈروں نے مطالبہ کیا کہ مسودہ تجاویز کو بغیر کسی تاخیر کے عوامی ڈومین میں ڈالا جائے اور مسودہ تجاویز کے خلاف لوگوں کے اعتراضات پر غور کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ کانگریس صرف قانون کی بنیاد پر ایک منصفانہ اور شفاف حد بندی کی تعریف کرے گی اور اس سلسلے میں طے شدہ اصولوں پر عمل کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے سوال کیا کہ کس طرح بی جے پی لیڈر مجوزہ ریپوٹ کے بارے میں پہلے ہی دعویٰ کر رہے ہیں، جب کہ آج تک رپورٹ کے مندرجات کے بارے میں کوئی اور نہیں جانتا ہے۔ اس سے کمیشن کی مجوزہ رپورٹ پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے اور کانگریس حتمی مسودہ کے باہر ہونے کے بعد ہی تبصرہ کرے گی۔