عظمیٰ نیوزسروس
بانہال//سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ایم او ایس پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس نے نصف صدی سے زائد عرصے تک مذہبی امتیاز پر عمل کیا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی نے سبھی کو مساوی حصہ فراہم کیا چاہے وہ ہندو ہوں یا مسلمان ہوں یا کسی بھی مذہب یا کسی دوسری ذات سے تعلق رکھتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس انداز سے ظاہر ہوتا ہے جس میں مودی کی مختلف فلاحی سکیموں کو پچھلے 10 سال میں شروع کیا گیا ہے۔بانہال میںبی جے پی کی انتخابی ریلی اور اس سے قبل رام بن میں اسی طرح کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ جموں و کشمیر میں کانگریس کی پے درپے حکومتوں نے مذہبی اور فرقہ وارانہ تعصب کی بنیاد پر ریاستی فلاحی فوائد فراہم کرنے کا کلچر تیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ شاید اس سے انہیں ووٹ کا فائدہ پہنچا لیکن طویل عرصے میں اس نے مختلف برادریوں کے درمیان تقسیم پیدا کر دی اور معاشرے کی ثقافتی اور جمہوری اقدار کو بھی ختم کر دیا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ دوسری طرف آپ بی جے پی حکومت کی کسی بھی فلاحی سکیم کی مثال لے سکتے ہیں اور آپ کو احساس ہوگا کہ یہ ہر ضرورت مند فرد یا خاندان تک پہنچی ہے چاہے اس کی ذات یا مذہبی وابستگی کچھ بھی ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ کانگریس قائدین کے دعویٰ کے برعکس کیا ایک واقعہ ایسا ہوا ہے جہاں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت کسی مستحق مسلم گھرانے کو پکا مکان نہیں ملا اور کہا کہ اگر کوئی گھر نہیں ہے۔ اس کی واحد مثال، انہیں ہاتھ اٹھانا چاہیے۔ جواب میں، سامعین میں بیٹھے مسلمانوں کی بڑی تعداد نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی باتوں کی تائید کے لیے ہاتھ اٹھائے اور اشارہ کیا کہ ان سب کو پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت ایک پکے مکان ملا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ مودی کی قیادت میں بی جے پی نے اس ملک میں ایک نیا سیاسی کلچر متعارف کرانے کی کوشش کی ہے جس میں ریاستی فوائد کی تقسیم کا تعین اس معروضی معیار کے ساتھ کیا جائے گا کہ کس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف سیاست دانوں کی بلکہ عام شہریوں کی ذہنیت کو بھی بدلنے والا ہے جو برسوں سے کانگریس پارٹی کی فرقہ وارانہ سیاست سے زہر آلود ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بانہال جموں ڈویژن کا سب سے دوردراز خطہ ہے اور شاید ہی کسی قومی رہنما نے اس جگہ کا دورہ کیا ہو لیکن گزشتہ 11برسوں میں اس پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جس کے نتیجے میں آج ہمارے پاس سڑکوں، قومی شاہراہوں کا ایک بڑا جال ہے اور اس چھوٹے سے شہر میں سرنگیں بنائی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بانہال کو وادی کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان ایک اہم ریل لنک ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا جو صرف مودی حکومت کے تحت ہی ممکن تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ پچھلی چھ دہائیوں سے، بانہال سے منتخب ہونے والے این سی اور کانگریس کے ایم ایل ایز کو ہمیشہ ریاستی کابینہ میں جگہ ملی ہے لیکن وہ کبھی بھی اس خطے میں نہیں آئے کیونکہ وہ ہمیشہ خوش کرنے کے اپنے نقطہ نظر سے کارفرما تھے۔ اس لیے انہوں نے ووٹروں سے مذہبی خطوط سے اوپر اٹھ کر وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے اجتماعی طور پر بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی اور کہا کہ یہ ان کے بچوں کے روشن اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے میں بہت آگے جائے گا۔