لیاقت علی جتوئی
تعلیم کے میدان میں کامیابی کے لیے ذہانت کے ساتھ محنت اور منصوبہ بندی بھی ضروری ہوتی ہے۔ ذیل میں کچھ مفید مشورے پیشِ خدمت ہیں، جن پر عمل پیرا ہوکر آپ اپنے اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے روشن طالب علم بن سکتے ہیں۔ اگر آپ میں ذہانت کی کمی ہے تو کیا ہوا، آپ اپنی محنت سے اس کمی کو پورا کرسکتے ہیں، اور اگر آپ ذہین ہیں تو آپ کو ان مشوروں پر تو ہر صورت عمل کرنا چاہیے، کیوں کہ ذہانت اور محنت اکٹھے ہوجائیں تو پھر انھیں کوئی نہیں ہرا سکتا۔کیا آپ ناقابلِ شکست بننے کے لیے تیار ہیں؟
منصوبہ بندی :محض اتنا کافی نہیں کہ آپ ٹیسٹ اور امتحانات کی ڈیڈلائنز کو اپنے ذہن میں رکھے رہیں۔ آپ کو ایک واضح اور متوازن منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ امتحانات کے قریب آپ زیادہ پڑھائی کی وجہ سے تھک نہ جائیں اور آپ کو ساری ساری راتیں جاگ کر نہ پڑھنا پڑے۔جیسے ہی آپ کو ہر کلاس کا نصاب مل جائے، تو فوراً کیلنڈر اُٹھائیں اور ہر اہم سنگِ میل کے لیے ڈیڈلائن مارک
کردیں۔
یاد رکھیں، آپ کا اسٹڈی پلان اور سیشنز کا شیڈول ایسا ہو کہ اس میں آپ روزانہ، مستقل مزاجی سے اپنی پڑھائی جاری رکھیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ تعلیم کے پورے عرصے کے دوران روزانہ محدود وقت کے لیے مستقل مزاجی کے ساتھ پڑھنے سے آپ کونصاب کو سمجھ کر پڑھنے اور یاد کرنے میں آسانی رہے گی اور کوئز یا ٹیسٹ یا امتحان سے ایک رات قبل ذہنی اذیت سے نہیں گزرنا پڑے گایا پوری رات جاگ کر نہیں پڑھنا پڑے گا۔
اہداف کا تعین :آپ کو اس بات کا واضح علم ہونا چاہیے کہ ہر اسٹڈی سیشن سے آپ ایساکیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، جو آپ کے مجموعی تعلیمی اہداف کے حصول میں اہم ثابت ہو۔ جیسے، اہم ناموں، تاریخوں اور موضوع یا پڑھنے کے اسائنمنٹس کا خاکہ تیار کریں۔
مشکل کو محنت سے آسان بنائیں : کامیاب طلباء دانشورانہ چیلنج کے لیے ہر وقت خود کو تیار رکھتے ہیں۔ پڑھائی کرتے وقت، وہ اپنی سوچ میں انتہائی واضح ہوتے ہیں کہ وہ کیا پڑھ رہے ہیں اور کیوں پڑھ رہے ہیں۔ جب وہ کلاس میں جاتے ہیں، بحث و مباحثے میں شریک ہوتے ہیں اور سوالوں کے تفصیلی جوابات دیتے ہیں۔ مشکل مضامین اور اسائنمنٹس کو سیمسٹر کے شروع میں ہی لے لیتے ہیں۔
سیمسٹر کے شروع میں آپ تروتازہ ہوتےہیں اور مشکل مضامین اور اسائنمنٹس کو احسن طریقے سے بروقت مکمل کرسکتے ہیں۔ مشکل اسائنمنٹس پہلے مکمل کرکے آپ باقی کے پورے سیمسٹر میں پراعتماد رہتے ہیں اور اس اعتماد کے بل بوتے پر آپ کی مجموعی تعلیمی کارکردگی کئی گنا بہتر ہوجاتی ہے۔
پیشگی تیاری : کسی بھی کلاس میں شرکت سے پہلے کلاس مٹیریل بغور پڑھ لیں، اسی طرح پڑھائی کرنے سے پہلے رِیویو نوٹس پڑھنے کی عادت پختہ کرلیں۔کامیاب طلباء، کلا س میں جو سیکھ کر آتے ہیں، گھر پر یا کلاس کے بعد اسے دوبارہ اچھی طرح پڑھتے اور سمجھتے ہیں، تاکہ دی گئی اسائنمنٹس کو ذہانت مندانہ طریقے سےمکمل کرسکیں، نئے تصورات (کانسپٹس)سیکھ سکیں اور اگلی کلاس کے لیے خود کو مکمل طور پر تیار کرسکیں۔خود کو اگلی کلاس کے لیے اس طرح تیار کریں کہ آپ مزید معلومات کے لیے مؤثر، متاثرکن اور دلچسپ سوالات پوچھ سکیں۔
اہم بات :آپ کے پروفیسر نے سیکھنے اور سمجھانے کے لیے جو مٹیریل دیا ہے، اس میں حقیقی دلچسپی ظاہر کریں۔ کلاس میں متعلقہ سوالات پوچھیں، دفتری اوقات میں پروفیسر کے آفس میں جائیں یا کلاس سے پہلے یا بعد میں ان کے ساتھ گفت و شنید کریں۔ ضرورت محسوس کریں تو پروفیسر یا ان کے کلاس اسسٹنٹ کو اسائنمنٹس پرمزید وضاحت کے لیے ای میل کریں۔اسٹڈی گروپس میں وقت کا اچھا استعمال کریں۔ کلاس ڈسکشن یا اسٹڈی گروپ میں شامل ہونے سے آپ کو تصورات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح، ان تصورات کو دیگر طلباء کو سمجھانے سے آپ کی گرفت مزید مضبوط ہوجائے گی۔
صحت ہزار نعمت :تین چیزوں کو اپنی زندگی میں کبھی نظرانداز نہ کریں۔ رات کی اچھی نیند، اچھی غذاء اورکچھ ہلکی پھلکی جسمانی ورزش۔ تعلیم کے میدان میں کامیابی کے لیے صحت مند رہنا بنیادی ضرورت ہے، کیوں کہ کوئز، ٹیسٹ پیپر یا امتحان کے وقت بیماری کا عذر کام آنے والا نہیں۔