کامیاب جمہوریت میں الیکشن کمیشن کا اہم رول

نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودي نے انتخابات کرانے میں الیکشن کی ستائش کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ جمہوریت کو مضبوط کرنے میں اس کا اہم اور مسلسل رول رہا ہے اور یہ ہر ووٹر کو الیکشن عمل میں حصہ لینے کا پختہ انتظامات کرتا ہے ۔مسٹر مودی نے ریڈیو پر اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ کے 52 ویں ایڈیشن میں لوگوں سے خطاب کرتے ھے کہا کہ الیکشن کمیشن ملک کا اہم ادارہ ہے اور اس نے ہندوستانی جمہوریت کو مضبوط کرنے اور اسے کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہندوستانی جمہوریت کا لازمی حصہ ہے اور یہ جمہوریہ سے بھی پرانا ہے ۔وزیر اعظم نے 25 جنوری کو 'قومی ووٹر ڈے ' کا ذکر کرتے ہوئے کہا‘‘ ہندوستان میں جس پیمانے پر انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے ، اسے دیکھ کر دنیا کے لوگوں کو تعجب ہوتا ہے اور ہمارا الیکشن کمیشن جس بخوبی سے اس کا انعقاد کرتا ہے ، اسے دیکھ کر ملک کے ہرشخص کو الیکشن کمیشن پر فخر ہونا فطری ہے ’’۔انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ملک میں اس بات کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا کہ ہندوستان کا ہر شہری، جو ایک رجسٹرڈ ووٹر ہے ، اسے ووٹ دینے کا موقع ضرور ملنا چاہیے ۔مسٹر مودی نے الیکشن کمیشن کی پہنچ کا ذکر ہوئے کہا‘‘جب ہم سنتے ہیں کہ ہماچل پردیش میں سطح سمندر سے 15،000 فٹ کی اونچائی والے علاقے میں بھی پولنگ اسٹیشن قائم کیا جاتا ہے . انڈمان اور نکوبار کے دور دراز کے جزائر میں بھی ووٹنگ کا اہتمام کیا جاتا ہے .آپ نے گجرات کے بارے میں تو ضرور سنا ہوگا کہ گیر کے جنگل میں، ایک دوردراز علاقے میں، ایک پولنگ بوتھ، جو صرف ایک ووٹر کے لئے ہے ’’۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک ووٹر کے لئے الیکشن کمیشن پوری طاقت لگاتا ہے ۔ اس سے الیکشن کمیشن پر فخر ہونا فطری ہے . ایک ووٹر کو اس کے ووٹ کا حق استعمال کرنے کا موقع ملے ، اس کے لئے ، الیکشن کمیشن کے عملے کی مکمل ٹیم دور دراز علاقے میں جاتی ہے اور ووٹنگ کا انتظام کرتی ہے . انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کی خوبصورتی ہے ۔ وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا‘‘میں، ہماری جمہوریت کو مضبوط کرنے کی مسلسل کوششوں کیلئے الیکشن کمیشن کی تعریف کرتا ہوں۔میں نے تمام ریاستوں کے الیکشن کمیشن کی، تمام سیکورٹی اہلکاروں، دیگر ملازمین کی بھی تعریف کرتا ہوں جو ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیتے ہیں اور آزاد اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بناتے ہیں’’۔یو این آئی
 
 

شیو کمار سوامی نے اپنی زندگی سماج کیلئے وقف کر دی:مودی

نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو شری سدھ گنگا مٹھ کے ڈاکٹر شیو کمار سوامی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی سماج کے لیے وقف کر دی ۔ مسٹر مودی نے آل انڈی ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام‘من کی بات’ کے 52 ویں قسط میں کہا‘کرناٹک میں ضلع ٹُم کُر کے مسٹر سدھ گنگا مٹھ کے ڈاکٹر شیو کمار سوامی جی ہمارے درمیان نہیں رہے ۔ شیو کمار سوامی جی نے اپنی پوری زندگی سماجی خدمات میں صرف کر دی۔ بھگوان بسویشور نے ہمیں سیکھایا ہے ‘ کائے کوے کیلاش’ یعنی محنت کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری کو نبھاتے جانا، بھگوان شیو کی رہائش گاہ کیلاش دھام میں ہونے کے برابر ہے ’۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ شیو کمار سوامی اسی فلسفے کے پیروکار تھے ۔ انہوں نے اپنے 111 برس کی زندگی میں ہزاروں افراد کی سماجی، تعلیمی اور معاشی ترقی کے لیے کام کیا۔ ان کی شہرت ایک ایسے دانشور کی تھی، جسے انگریزی، سنسکرت اور کنڑ زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ وہ سماج کے ایک مصلح تھے ۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی اس بات میں لگا دی کہ عوام کو کھانہ، رہنے کا ٹھکانہ ، تعلیم اور مذہبی معلومات دستیاب ہو۔ کسانوں کی فلاح و بہبود ان کی زندگی کی ترجیحات میں شامل تھی۔ شری سدھ گنگا مٹھ با ضابطہ جانور اور زرعی میلوں کا انعقاد کرتا تھا۔ سابق صدر جمہوریہ آنجہانی ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کی سوامی جی کے لیے ایک انگریزی نظم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ شیو کمار سوامی جی کی زندگی اور سدھ گنگا مٹھ کے مشن کو خوبصورت ڈھنگ سے پیش کرتی ہے ۔ 
 
 

قومی سپوتوں کی بہادری اور حب الوطنی کیلئے کرانتی مندر: مودی

نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوارکو ملک کے باشندوں سے دہلی کے لال قلعہ میں قائم ‘کرانتی مندر’ دیکھنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ قومی ہیرو کی بہادری اور حب الوطنی نئی نسل تک بار بار اور مختلف طریقوں سے مسلسل پہنچانے کی ضرورت ہے ۔ مسٹر مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام ‘من کی بات’ کی 52 ویں قسط میں کہا کہ ملک کی عظیم شخصیات نے انسانیت کے لیے زبردست اور ناقابل فراموش کارنامے انجام دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 23جنوری کو پورے ملک نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کی جینتی منفرد انداز میں منائی ۔اس موقع پر آزادی کی جد و جہد میں حصہ لینے والے بہادروں کے نام وقف ایک میوزیم کا افتتاح کیا گیا۔ لال قلعے کے اندر بند کمروں کو بے حد خوبصورت میوزیم میں تبدیل کیا گیا ۔ ان میں نیتاجی سبھاش چندر بوس، آزاد ہند فوج ، یادِ جلیان ولا باغ اور 1857 کے پہلی جنگ آزادی کووقف میوزیم بنائے گئے ہیں اور اس پورے احاطے کو ‘کرانتی مندر’ کا نام دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا،‘ ان میوزیم میں ایک ایک اینٹ میں ہماری شاندار تاریخ کی خوشبو بسی ہوئی ہے ۔ میوزیم کے چپے چپے پر ہمارے مجاہدین آزادی کی کہانیوں کو بیان کرنے والی باتیں ، تاریخ میں اتر جانے کی دعوت دیتی ہیں۔ اسی مقام پر مادر وطن کے سپوتوں، کرنل پریم سہگل، کرنل گربخش سنگھ ڈھلو اور میجر شہنواز خاں پر انگریز حکومت نے مقدمہ چلایا تھا’۔ نیتا جی کی زندگی سے متعلق ایک قصہ کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ نیتا جی کا ریڈیو کے ساتھ کافی گہرا تعلق تھا۔ انہوں نے ملک کے باشندوں سے گفتگو کرنے کے لیے ریڈیو کا انتخاب کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 1942 میں سبھاش بابو نے آزاد ہند ریڈیو کی شروعات کی تھی اور ریڈیو کے ذریعہ سے وہ آزاد ہند فوج کے سپاہیوں سے اور ملک کے عوام سے گفتگو کرتے تھے ۔ریڈیو پرسبھاش بابو کا گفتگو شروع کرنے کا منفرد انداز تھا۔وہ گفتگو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے کہتے تھے ،‘ دِس اِز سبھاش چندر بوس اسپیکنگ ٹو یو اوور دی آزاد ہند ریڈیو’۔ اس سے سننے والے نئے جوش اور نئی طاقت سے بھر جاتے تھے ۔ آزاد ہند ریڈیو پر نشر ہونے والے پروگرام عوام کے درمیان کافی مقبول تھے اور ان کے پروگراموں سے ہمارے مجاہدین آزادی کو طاقت ملی۔انہوں نے کرانتی مندر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں ایک بصری آرٹ میوزیم بھی بنایا گیا ہے ۔ ہندوستانی آرٹ اور ثقافت کو بہت ہی دلچسپ طریقے سے بیان کرنے کی کوشش ہوئی ہے ۔ میوزیم میں چار تاریخی نمائشیں ہیں ۔تین صدی پرانی 450 سے زائد پینٹنگس اور چیدہ آرٹ بھی موجود ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا میوزیم میں امرتا شیرگل، راجہ روی ورما، اونیندر ناتھ ٹیگور، گگنیندرناتھ ٹیگور، نند لال بوس، جامنی رائے ، سَولوز مکھرجی جیسے عظیم آرٹسٹ کے اعلیٰ کارناموں کوبخوبی رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا،‘ میں آپ تمام سے خصوصی درخواست کروں گا کہ آپ وہاں جائیں اور گرودیو رویندر ناتھ ٹیگور کے کارناموں کو دیکھیں۔ انہوں نے کئی موضوعات پر پینٹنگس بنائی ہے ۔ انہوں نے چرند و پرند اورکئی خوبصورت مناظر کی بھی تصویر کشی کی ہیں مسٹر مودی نے کہا کہ میوزیم میں نیتا جی کی ایک خاص ٹوپی رکھی گئی ہے جس سے آنے والوں کو وطن سے محبت کرنے کا درس ملے گا۔ انہوں نے کہا،‘ در اصل اپنے قومی ہیرو کی بہادری اور دیش بھکتی کو نئی نسل تک مسلسل اور مختلف طریقے سے پہنچانے کی ضرورت ہے ’۔ انہوں نے کہا کہ 30 دسمبر کو انڈمان اینڈ نیکوبار میں ایک پروگرام میں ٹھیک اسی مقام پر ترنگالہرایا گیا جہاں نیتاجی سبھاش بوس نے 75 سال پہلے ترنگا لہرایا تھا۔ اسی طرح سے گذشتہ برس اکتوبر میں آزاد ہند سرکار کی تشکیل کے 75 برس مکمل ہونے پر لال قلعہ پر ترنگا پھہرایا گیا۔ انہوں نے نیتاجی کے نعروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سبھاش بابو کو ہمیشہ ایک بہادر فوجی اور کامیاب تنظیم چلانے والے کی حیثیت سے یاد کیا جائے گا۔ وہ ایک ایسے بہادر فوجی تھے جنہوں نے آزادی کی لڑائی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی برسوں سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ نیتا جی سے متعلق فائلوں کو عام کیا جائے ۔اب یہ کام ہو گیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کے عظیم بہادروں سے متعلق کئی مقامات کو دہلی میں فروغ دینے کی کوشش ہوئی۔ ان میں بابا صاحب امبیڈکر سے جڑا 26 علی پور روڈ، سردار پٹیل میوزیم اور کرانتی مندر شامل ہیں۔ انہوں نے ملک کے باشندوں سے گزارش کی کہ دہلی آنے پر ان مقامات کی سیر ضرور کریں۔ یو این آئی