کاشت کار ی ۔سبزیاں اُگانے کے رہنما اصول

26 جنوری 2022 کو راقم کا ایک مضمون سبزیوں کی کاشت کی اہمیت کے حوالے سے کشمیر عظمیٰ میں شائع ہوا،کئی دوستوں نے اصرار کیا کہ اس سلسلے میں عملی رہنمائی کریں، اس بات کے پیش نظر اس مضمون میں کشمیر میں اُگائی جانے والی سبزیوں کے حوالے سے کچھ رہنمائی کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں سب سے پہلے زمین کو کاشت کے لئے اچھی طرح تیار کریں، کم سے کم تین بار زمین جوتیں، بیڈ(چمن) نہ زیادہ چھوٹے بنائیں اور نہ زیادہ بڑے۔چھوٹے ہونے کی صورت میں زمین ضائع ہوگی اور بڑے ہونے کی صورت میں گوڈائی کرنے میں دِقت ہوگی ۔گوبر کھاد 10 سے 12 کوئنٹل ایک کنال میں ڈالیے۔ کوشش کیجئے کہ کیمیائی کھاد کی جگہ 'ورمی کمپوسٹ کا استعمال کریں،اگر زیادہ ہی ضرورت محسوس ہو تو یوریا 10 کلو، ڈی اے پی 5 سے 6 کلو اور ایم او پی 2 سے 5 کلو ڈالیے۔ ڈی اے پی اور ایم او پی فصل لگانے سے پہلے ہی ڈالیے یوریا میں سے آدھا بھی۔اگر کسی ایسی جگہ پر جہاں سبزی پہلے نہ اگائی گئی ہو، ایسی زمین کو زرخیر بننے میں وقت لگتا ہے، اگر لوگ زیادہ پیدوار حاصل کرنے کے لیے کیمیائی کھاد کثیر تعداد میں استعمال کرتے ہیں جس سے فائدہ نہیں ہوتا، اس کے برعکس اگر وہ ورمی کمپوسٹ یا سڑی ہوئی گوبر کی کھاد استعمال کریں گے تو آہستہ آہستہ زمین زرخیر ہوگی، بہتر ہے کہ فصل لگانے سے پہلے مٹی کی جانچ کروائیں ، حکومت نے ہر ضلع میں بہت ہی بہترین مٹی کی تجزیہ گاہیں بھی بنائی ہیں،اس سلسلے میں محکمہ زراعت کے اہلکاروں سے بھی مدد لی جا سکتی ہے۔بہتر ہے کھاد لگانے کے لئے جو تجاویز وہ دیں، اُن پر سختی سے عمل پیرا ہوں۔زمین کو اچھے سے تیار کیجئے۔ گزشتہ سال جس بیڈ میں جو سبزی لگی ہو، کوشش کیجئے اگلے سال دوسری قسم کی سبزی لگائیں۔ جیسے اگر پچھلے سال ٹماٹر لگے ہوں تو دوسرے سال مرچ لگائیں اور مرچ والے بیڈ میں ٹماٹر لگائیں ، کراپ سائیکل کے دوران 3 سے چار بار گوڈائی کریں تاکہ گھاس پھوس نہ رہے۔کچھ سبزیوں کو اُگانے کے لیے پہلے پنیری تیار کی جاتی ہے، اس کے برعکس کچھ سبزیوں کو ڈائریکٹ اُگایا جاتا ہے۔سبزی اُگانے کے لیے سب سے اہم بیج کا انتخاب ہے، جن بیچوں کو محکمہ زراعت نے سفارش کی ہے اُن کا ہی استعمال کریں ،اچھا بیج پیداوار میں بہت ہی اہم رول ادا کرتا ہے۔ٹاکی، پہوجا، اڈونٹا اور سنجنٹا جیسے معیاری کمپنیوں کے بیج کے نتائج بہت اچھے ہیں، کوشش کیجئے کہ hybrid seeds ہی استعمال کریں، البتہ اگر آپ hybrid seed استعمال کر رہے ہیں تو گزشتہ سال کا بیج اگلے سال استعمال نہ کریں، بلکہ ہر بار نیا بیج خریدیں۔وہ سبزیاں جن میں ٹرانسپلانٹنگ نہیں کی جاتی ہے، اُن کے لیے جب بیج ڈالا جائے تو یہ خیال رکھیں کہ بیج دور دور ڈالیں۔ہمارے ہاں عموماً براڈکاسٹنگ کے ذریعہ ہی بیج ڈالا جاتا ہے۔ بیج اس طرح ڈالیے کہ پودوں کے درمیان اچھا فاصلہ رہے، ورنہ پیداوار میں کمی رہتی ہے اور جب جب جرمنیشن ہو جائے اور آپ کو محسوس ہو کہ فاصلہ کم رہ گیا ہے تو بہت early stage پر کچھ پودوں کو نکالیں۔ کیمیائی دوائی سے اجتناب کرنے کی کوشش کریں، سخت ضرورت پڑنے پر محکمہ زراعت کے اپنے علاقے کے انچارج سے مشورہ کرکے دوائی کا استعمال کریں،عام طور پر ہمارے ہاں  cucrbits جیسے کھیرا، کدو، لوکی، کریل، تریل میں پیدوار کم ہوتی ہے،اس کی بنیادی وجہ pollination نہ ہونا ہے۔جوں ہی گرمی شروع ہوتی ہے تو ان سبزیوں کا پھول صبح سویرےکھلتا ہے اور دھوپ میں تھوڑی تپش کے بعد ہی بند ہو جاتا ہے۔لہٰذا بہتر ہے کہ ہینڈ پالنیشن کی جائے، وہ پھول جس کے نیچے پھل نہیں ہے عموماً میل فلور ہوتا ہے، اس کو کاٹیے اور اس ایک پھول سے کہیں فیمیل پھولوں کی پالنیشن کیجئے۔واضح رہے یہ رہنمائی وادی کشمیر کے آب وہوا کے لیے موزوں ہے۔ گرین ہاوس میں سبزی کاشت کرنے کے لیے الگ سے لکھنے کی کوشش کروں گا، اب یہاں الگ الگ سبزیوں کے حوالے سے کچھ عملی مشورے پیش خدمت ہے :
1۔لال گوبھی: ایک کنال کے لیے 25  سے30  گرام بیچ استعمال کریں،لال گوبھی 15 فروری تا 15 مارچ یا جولائی میں لگائی جا سکتی ہے، پنیری 35 سے چالیس دن میں تیار ہوتی ہے، پنیری میں ایک لاین سے دوسری لاین تک 45 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے میں 45 سنٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں ، گوڈائی 2 سے تین بار جبکہ سنچائی ہر   10سے پندرہ دن کے بعد کریں۔
2۔لال ساگ : لال ساگ دیکھنے میں بھی خوبصورت ہوتا ہے اور ذائقہ میں بھی، لال ساگ (وستہء ہاک) کا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے۔اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی، ایک کنال کے لیے ایک کلو بیج استعمال کیجئے، لال ساگ کا بیج  20 فروری سے  مارچ تک بویا جا سکتا ہے۔ اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے۔ ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 25 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ  10سینٹی میٹر رکھیں ۔ گوڈائی  2سے  3 بار کریں ،سنچائی ضرورت کے مطابق دیجئے۔
3۔براکولی :اس سبزی کے بہت سے طبی فوائد بھی ہیں اور مارکیٹ میں اچھی قیمت بھی ملتی ہے، اس سبزی کو زیادہ پیمانے پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ایک کنال کے لیے 25  سے30  گرام بیچ استعمال کریں،براکولی سال میں دو بار لگائی جا سکتی ہے، مارچ میں یا جولائی میں لگائی جا سکتی ہے، پنیری 35 سے چالیس دن میں تیار ہوتی ہے، پنیری میں ایک لاین سے دوسری لاین تک 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے میں 45 سنٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔گوڈائی 2 سے تین بار جبکہ سنچائی ہر   10سے 15 دن کے بعد کریں۔
4-بند گوبھی: بند گوبھی کا بیچ ایک کنال کے لیے 25  سے 40  گرام بیج کا استعمال کریں، بندگوبھی سال میں دو بار اگائی جا سکتی ہے۔بیج مارچ یا جولائی سے اگست میں بوئیں ، پنیری تبدیل کرنے کا وقت مارچ والے کو اپریل اور جولائی اگست میں جو بیچ بویا گیا اُس کی پنیری اگست سے ستمبرتک لگوائیں ۔پنیری میں ایک لاین سے دوسری لاین تک 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے میں 45 سنٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ سنچائی ہر 10 سے 15 دن کے بعد کریں، اچھے بیچ کا انتخاب کریں، بند گوبھی کے لیے بہتر رہے گا۔
5۔ پھول گوبھی:ایک کنال کے لیے 25  سے30  گرام بیج استعمال کریں۔پھول گوبھی سال میں دو بار لگائی جا سکتی ہے۔مارچ یا جولائی میں، پنیری 35 سے چالیس دن میں تیار ہوتی ہے، پنیری میں ایک لاین سے دوسری لاین تک 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے میں 45 سنٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ گوڈائی 2 سے تین بار جبکہ سنچائی ہر  10سے پندرہ دن کے بعد کریں۔
6۔کڈم منڈی knol khol : ایک کنال کے لیے 60  سے75  گرام بیج استعمال کریں، کڈم منڈی سال میں دو بار اگائی جا سکتی ہے یا تو مارچ میں یا جولائی۔ البتہ مارچ میں جو بیج ہوتا ہے، وہ اُس بیج سے الگ ہوتا ہے جو جولائی والے کراپ میں استعمال کیا جاتا ہے، اس بات کا خاص خیال رکھیں اور پنیری تیس سے چالیس روز بعد لگائیں ۔ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 15 سنٹی میٹر رکھیں ۔گوڈائی  3سے  4 بار کریں، سنچائی ہر  سات سے دس دن بعد کریں۔
7۔خانیاری ساگ: ایک کنال کے لیے 100سے 125 گرام بیج استعمال کیجئے، خانیاری کا بیج مارچ سے اپریل ڈالا جا سکتا ہے اور پنیری تیس سے چالیس روز بعد لگایں۔ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 50 سنٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی  3سے 4 بار کریں، سنچائی ہر  سات سے دس دن بعد کریں۔
8۔ٹماٹر : ایک کنال کے لیے 25 سے سے 30 گرام بیج استعمال کیجئے، ٹماٹر کا بیج مارچ سے اپریل تک ڈالا جا سکتا ہے اور پنیری تیس روز بعد لگائیں ۔ قطار سے قطار کا فاصلہ 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 45 سنٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی  3سے 4 بار کریں ،سنچائی ہر سات سے دس دن بعد کریں، ٹماٹر کے 3 پودے ایک ساتھ لگائیں۔ ٹماٹر میں hybrid کا بیج استعمال کریں جو کہ بہت پیداوار دے گا۔ اگر آپ چری ٹماٹر لگانا چاہیں تو اس کا بیج مارکیٹ میں دستیاب ہے، چری ٹماٹر کا ذائقہ بھی اعلیٰ ہوتا ہے اور ساتھ ہی اس کا مارکیٹ ویلیو بھی اچھا ہے۔
9۔پالک : پالک کا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے ، اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی ۔پالک کا بیج عام طور پر یہاں دو قسم کا استعمال کیا جاتا ہے، ایک پرکیلی سیڈ جو کہ ایک کنال کے لیے 500 سے 600 گرام استعمال کیا جائے گا جبکہ شالیمار گرین 250 سے 300 گرام۔ پالک سال کے مختلف موسموں میں اُگائی جاسکتی ہے ، پالک کا بیج  20 فروری سے  مارچ تک بویا جا سکتا ہے۔ اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے۔ ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 25 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ  10سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی  2سے  3 بار کریں، سنچائی ضرورت کے مطابق دیجئے ۔
10۔دھنیا: کوئی بھی ایسا گھر نہیں جہاں دھنیا استعمال نہ کیا جاتا ہو، چاہیے چٹنی بنانی ہو یا سلاد، دھنیا کا استعمال خوب کیا جاتا ہے۔اگر دیکھا جائے تو کشمیر میں دسمبر اور جنوری کے بغیر یہ ہر موسم میں اُگایا جا سکتا ہے البتہ مارچ سےستمبر کا وقت بہتر ہے۔آدھا کلو دھنیا کا بیج ایک کنال کے لیے کافی ہے۔قطار سے قطار کا فاصلہ 25 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ  10سینٹی میٹر رکھے۔ گوڈائی  2سے  3 بار کریں سنچائی ضرورت کے مطابق دیجئے۔بہتر ہے کہ دو چمن میں لگایا جائے اور اگر ایک چمن میں آپ بیج فروری میں لگائیں گے تو دوسرے میں 10 مارچ کو یعنی چالیس روز بعد ۔اس طرح ایک چمن خالی ہونے کے بعد دوسرا چمن سے آپ کو دھنیا ملے گا،  دھنیاکا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے۔
11۔سلاد پتہ (lettuce) :لیٹیوس exotic سبزی ہے جس کی طبی افادیت بہت زیادہ ہے۔اس کا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے، اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی۔ lettuce کا بیج  فروری سے مارچ تک لگایا جا سکتا ہے اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے۔ ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ  45 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ  45سینٹی میٹر رکھے ،گوڈائی  2سے  3 بار کریں سنچائی 7 دنوں کے بعد کیجئے۔
 12۔آلو: ایک کنال کے لیے ایک کوئنٹل اچھا بیج کافی ہے، قطار سے قطار کا فاصلہ 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 20 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 3 سے 4بار کریں سنچائی 7 سے دس دن بعد کریں (آلو کی کاشتکاری کے لیے انشاء اللہ الگ سے مضمون آئے گا)۔۔۔مضمون جاری ہے،دوسری قسط اگلی بدھوار کو شائع ہوگی۔۔۔۔
(رابطہ۔  9906653927)