ژمر کو لگام میں آگ کی ہولناک واردات

کولگام//ژمر کو لگام میں آگ کی ایک ہولناک واردات کے دوران 7رہا ئشی مکان خا کستر اوران میں موجود ہر قسم کاساز وسامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔آگ کی اس بھیناک واردات کے نتیجے میں 80 کے قریب افراد بے گھر ہو کر رہ گئے۔ ادھرککر ناگ میں بھی ایک رہا ئشی مکان جل کر راکھ ہوگیا۔گذشتہ شب کے دوران نور آ باد علاقے میں واقع ژمر نامی گائوں میں بارشوں اور برف باری کے بیچ ایک رہائشی مکان سے اچانک آگ ظاہر ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی دیگرمکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق آگ کے دوران کئی گیس سلنڈر دپھٹ پڑے جسکے نتیجے میں آگ تیزی کے ساتھ پھیل گئی۔ آ گ کے شعلے بلند ہو تے ہی علاقہ میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا اور نزدیکی لوگ چیختے چلاتے اپنے گھروں سے باہر آئے ۔عینی شاہدین کے مطابق آگ اس قدر بھیانک تھی کہ دور دور سے اس کے شعلے نظر آرہے تھے۔ اس موقعہ پر مقامی لوگوں نے آگ پر قابو پانے کیلئے کارروائی شروع کی جس کے بعد فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کو مطلع کیا گیا۔آتشزدگی کی یہ واردات ایک گنجان آبادی والے علاقے میں رونما ہوئی جسکی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی اور اس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ کئی گھنٹوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد آ گ پر قابو پا لیا گیا تاہم اس سے پہلے بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی تھی اور کروڑوں روپے کی املاک خاکستر ہو چکی تھی ۔آگ کی اس تباہ کن واردات میں جن شہر یوں کے رہائشی مکانات خا کستر ہوئے ہیں ،ان میں شاہد احمد نائیک ولد منظور، جاوید نائیک ولد محمداکبر، مبارک نائیک ولد علی محمد، ہلال احمد ولد علی محمد نائیک، بشیر احمد ولد عبدالرزاق نائیک، غلام حسن ولد عبد الغفار، محمدیوسف نائیک ولد عبد الغفار ، مسرور احمد ولد محمد شعبان لون شامل ہیں۔ محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروسز کا کہنا ہے کہ آ گ سے ہوئے نقصان کا فوری تخمینہ لگانا ممکن نہیں ہے اور مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔ اس دوران ضلع انتظا میہ نے متعلقہ ایس ڈی ایم اور تحصیلدار کو جائے وارادات پر بھیجا ہے جن کو نقصان کے بارے میں رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ادھرجنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے بڈ ر ککر ناگ میں محمد رمضان شیخ کا رہائشی مکان بھی جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ۔