’ڈھونڈو، پکڑو، مارو‘ تحریک کا آغاز

عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک

ڈھاکہ//بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم کے منصب سے گزشتہ روز مستعفی ہونے کے بعد شیخ حسینہ واجد کی بھارت میں انٹری نے اْن کی بیورو کریسی کو بھی ایسا ہی کرنے کی راہ پر گامزن کردیا ہے۔بنگلہ دیش کے طول و عرض میں ایسے اعلیٰ افسران کو تلاش کیا جارہا ہے جو شیخ حسینہ کے عہدِ حکومت میں بڑے عہدوں پر تھے اور عوام کے مسائل حل کرنے میں ذرا بھی دلچسپی نہیں لیتے تھے۔ لوگ انتقام لینے اور سبق سکھانے پر تْلے ہوئے ہیں۔ہزاروں سرکاری افسر اور اْن کے حاشیہ بردار اپنے اپنے گھروں سے نکل گئے ہیں۔ وہ ایسے مقامات پر چْھپنے کو ترجیح دے رہے ہیں جن کے بارے میں لوگ زیادہ نہ جانتے ہوں۔ بہت سے افسروں نے چھوٹے شہروں کے معمولی ہوٹلوں میں پناہ لے رکھی تھی۔ ماحول ایسا ہے کہ کسی بھی بھنک بھی پڑ جائے کہ شیخ حسینہ کا کوئی لاڈلا افسر کہیں ٹھہرا ہوا ہے تو ذرا سی دیر میں ٹولے وہاں دھاوا بول سکتے ہیں۔