ڈوڈہ کے 8دیہات آج بھی برقی رو سے محروم ، مقامی لوگوں نے اب امیدہی چھوڑ دی

 ڈوڈہ //مرکزی سرکا رکی جانب سے دیہی علاقوں میں بجلی مہیا کرنے کے لئے چلائی جارہی مختلف سکیموں کے باوجود ضلع میںابھی بھی متعدد دیہات بغیر بجلی کے ہیں،جس کی وجہ سے ان دیہات کا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے۔اطلاعات کے مطابق ضلع کے تحصیل کہارا کے تانتا پنچایت میں 8 دیہات آزادی کے70 سال بعد ابھی بھی بجلی سے محروم ہیں۔حالانکہ اپریل2005میں راجیو گاندھی گرامین ودھیوتی کرن یوجنا لاگو کی گئی تھی جسکے بعد 2015 میں دین دیال اوپادھیائے گرام جیتی یوجنا شروع کی گئی۔ان سکیموں کا مقصد دور دراز علاقوں میں بجلی مہیا کرنا تھا ،تاہم ضلع ڈوڈہ کے باگدان ، وانی پورہ، درمن، کتھل، گنوری، یاریون ، ماگرے محلہ اور بین گوٹھ دیہات ابھی بھی بجلی سے محروم ہیں۔اب ان دیہاتیوں نے بجلی کی امید ہی ترک کر دی ہے۔اگرچہ بجلی و نئی قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت آر کے سنگھن نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکار کا 2019 تک بغیر بجلی کے دیہاتوں کو بجلی کے دائرے میں لانا ہے۔ایس ڈی ا یم ٹھاٹھری محمد انور بانڈے نے کہا کہ ہمیں یہ علم نہیں تھا اور وہ یقینی طور سے ان دیہات کو بجلی فراہم کرنے کے لئے کاروائی عمل میں لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مستقل طور سے بجلی فراہم ہونے تک ہم ان دیہات میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی محکمہ کو سولر لائٹس فراہم کرنے کے لئے کہیں گے۔تاہم ، سپرانٹنڈنگ انجینئر پی ڈی ڈی وادی چناب بویندر کنڈل نے یقین دلایا کہ وہ ضلع ڈوڈہم کے بغیر بجلی کے دیہات کو بجلی فراہم کرنے کے لئے کاروائی کریں گے،تاکہ2019تک ان دیہات کو بجلی فراہم ہوگی۔