اشتیاق ملک
ڈوڈہ //محکمہ بجلی کی ناقص کارکردگی سے جہاں ڈوڈہ ضلع کے شہر و گام میں پہلے ہی نجی کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں رمضان المبارک کے دوران مخصوص اوقات میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے عوامی حلقوں میں محکمہ کے تئیں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق 132 و 33 کے وی کے ترسیلی نظام میں بار بار خرابی آنے کے باعث بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے جس کے نتیجے میں سرکاری و نجی اداروں و باالخصوص ہسپتالوں میں بھی مریض پریشان ہوتے ہیں۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے سابق سرپنچ لیاقت علی شیخ نے کہا کہ باقی مہینوں کی طرح رمضان المبارک میں بھی بجلی کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ رمضان و دوسرے تہواروں سے قبل پانی، بجلی و دیگر سہولیات کی دستیابی کے لئے درجنوں میٹنگیں کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر بہتر نظام بنانے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔انہوں نے چلی پنگل، گندوہ و چنگا کے مضافات میں بجلی کا کوئی بھی شیڈول نہیں ہے۔سیاسی و سماجی کارکن ریاض احمد زرگر نے محکمہ بجلی کی ناقص کارکردگی و انتظامیہ کی عدم توجہی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماہانہ طور پر متعلقہ محکمہ صارفین سے کرایا وصول کرتا ہے لیکن بہتر بجلی نظام بنانے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 132 و 33 کے وی میں خرابی و مرمت روز کا معمول بن گیا ہے اور متعلقہ حکام مرمت کے نام پر سالانہ لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بجلی نظام میں سدھار نہیں آتا ہے۔ ایک اور سیاسی و سماجی کارکن بال کرشن پٹھانیہ نے بجلی کے بحران پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطہ چناب میں سینکڑوں میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں کے لوگوں کو زیادہ تر اندھیرے میں رکھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تہواروں کے دوران بجلی کا شدید بحران رہتا ہے۔انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ بہتر بجلی نظام بنانے کے لئے مؤثر اقدامات کئے جائیں بصورت دیگر لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔