ڈرین کی صفائی نہ ہونے سے نکاسی کا نظام ٹھپ

سرینگر//کاوڈارہ سے شروع ہونے والی ڈرین کئی محلوں سے گزرتے ہوئے عالی مسجد عیدگاہ کے مقام پر خوشحال سر میں مدغم ہوجاتی ہے لیکن گزشتہ کئی برسوں سے اس ڈرین کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے پانی کا اخراج بند ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں گندہ اور بدبودار پانی مقامی آبادی کے صحنوں میںسرینگر//جموں و کشمیر آر ٹی آئی مومنٹ نے کشمیر سے5ہزار کٹوں کی جموں منتقلی کو ایک خطر ناک قدم قرار دیتے ہوئے سرکار کو اس سلسلے میں وضاحت کرنے کیلئے کہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے جہاں وادی کشمیر میں روز مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور ایسے میں یہاں سے 5000ٹیسٹ کٹوں کو جموں لے جانے سے یہاں کے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا ۔انہوں نے ایک قومی روز نامے میں اس حوالے سے آئی خبر پر سرکار کو وضاحت کرنے کی اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ ایک آفیسر کی طرف سے اس طرح ٹیسٹ کٹوں کی منتقلی ایک غیر انسانی فعل ہے اور اس کی تحقیقات کی جانی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ کٹ کشمیر کیلئے لائے گئے تھے تاہم ان کی کسی دوسری جگہ منتقلی کے بعد یہاں مریضوں کی تشخیص بند ہوجائے گی ۔انہوں نے اس سلسلے میں لیفٹنٹ گورنر سے مداخلت کی اپیل کی ہے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی مانگ کی ہے ۔ جمع ہوتا ہے جومتعلقہ عوام کیلئے پریشانیوں کا باعث بن رہا ہے۔یہ ڈرین یچھ محلہ،آستان عالم صاحب،نرورہ،شمس لین ،خان محلہ اورعالی مسجد عیدگاہ کے متصل ایڈوکیٹ حفیظ اللہ سلاتی کے رہائشی مکان کے پچھواڑے سے گزرکر خوشحال سر میں پہنچ جاتی ہے۔ریلیف کمیٹی نرورہ عید گاہ نے اس ضمن میں کشمیر عظمیٰ کو تحریری طور پربتایاکہ گزشتہ کچھ سالوں سے اس ڈرینیج سسٹم میں پلاسٹک کی خالی بوتلیں، لفافے اور گندگی جمع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اس ڈرین سے پانی کا اخراج بند ہوگیا اور شمس لین عالی مسجد عید گاہ کی آبادی کومشکلات میں ڈال دیا ہے کیونکہ ڈرینیج سسٹم کا بدبودار پانی صحنوں میں ظاہر ہورہا ہے ۔مقامی لوگوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یو ای ای ڈی محکمہ کوکئی بار مطلع کیا گیا لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اس ضمن میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔