مینڈھر//سرحدی علاقے بالاکوٹ کے ہزاروں لوگوںنے ڈبلیو ایل ایل خدمات کی بندش پر مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمٹیڈ کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کیاہے ۔حد متارکہ کے نزدیک واقع اس علاقے میں کئی گھروں میں فون کا یہی ذریعہ تھا کیونکہ یہاں موبائل فون بھی نہیں چلتاتاہم وہ بھی بند کرکے بی ایس این ایل نے لوگوں کیلئے نئی پریشانی کھڑی کردی ہے ۔بالاکوٹ کے لوگوں نے کشمیرعظمیٰ سے شکایت کرتے ہوئے کہاکہ تحصیل میں پندرہ گائوں سے زیادہ علاقے ٹیلی فون کنکشن کے بغیر ہیں جس کی وجہ سے اس دور جدید جسے ڈیجیٹل دور کہاجاتاہے ، انہیں سخت مشکلات کاسامناہے اور وہ بقیہ دنوں سے کٹ کر رہ گئے ہیں ۔مقامی شخص حاجی عنایت اللہ کاکہناہے کہ بی ایس این ایل نے ڈبلیو ایل ایل کنکشن کاٹ دیئے ہیں جس کے بعد انہیں سخت مشکلات درپیش ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ان کے پاس کوئی دوسرا متبادل نہیں رہا ۔ایک اور شہری حاجی گلصید کاکہناہے کہ ڈبلیو ایل ایل سروس بند ہوجانے سے بسونی ، ڈبی ، دھراتی ، پنجنی ،سوہالہ ، بھرتی ، تڈیانہ ، سسوٹا اور رملتاعلاقے بقیہ دنیا سے بالکل منقطع ہوکر رہ گئے ہیں اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ اس دور جدید میں مواصلاتی طور پر دنیا سے کٹ جانا سب سے بڑی مشکل ہے ۔انہوں نے کہاکہ انہیں اس بات پر بے حد افسوس ہے کہ بی ایس این ایل نے کوئی متبادل فراہم کئے بغیر ہی سروس بند کردی ہے ۔ مقامی لوگوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں متبادل خدمات فراہم کی جائیں ۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر پونچھ راہل یادو نے کہاکہ یہ معاملہ حال ہی میں ریاستی گورنر کے ایڈوائزر کے دورہ ٔ پونچھ کے دوران بھی اٹھایاگیا ۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے اس پر گزشتہ روز ایئرٹیل اور بی ایس این ایل حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں بھی بات کی جو نئے ٹاور لگانے کیلئے این او سی جاری کرنے کے حوالے سے منعقد ہوئی تھی ۔انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ فوج کے ساتھ بھی اٹھایاگیاہے تاکہ اجازت حاصل کی جاسکے ۔ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ وہ اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ ڈبلیو ایل ایل خدمات کیوں بند کردی گئی ہیں ۔
ڈبلیو ایل ایل خدمات بند
