سرینگر//مشن ڈائریکٹر جموںوکشمیر رورل لائیولی ہُڈ مشن ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر نے پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں مشن کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی۔میٹنگ میں ساجد یحییٰ نقاش ، ایڈیشنل مشن ڈائریکٹر کشمیر ، ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر ، بلاک پروگرام منیجر اور بلا ک پلومہ ، شوپیان ، ترال ، پانپور اور مشن کے دیگر اَفسران دیگر اَفسران نے شرکت کی۔ڈاکٹر سحرش نے اَفسران پر زور دیا کہ وہ ان کامیاب گروپوں کے منافع کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لئے قابل عمل کاروباری ماڈلز بنائیں اور اَپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لئے انہیں اَپ گریڈ کرنے میں مدد کریں۔مشن ڈائریکٹر نے اَفسران کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ان ایس ایچ جیز کے منافع میں اضافے کے لئے حکمت عملی کو اپنا کر انہیں فروخت میں کئی گنا بڑھائیں۔اُنہوں نے کہا کہ جے کے آر ایل ایم ( اُمید) سکیم نے ایس ایچ جیز ممبروں کو اَپنی خود کفیل بنانے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم دیا ہے ۔ خواتین نہ صرف غربت سے نکل آئی ہیں بلکہ اَپنے کنبوں میں بھی معاشرتی تبدیلی لائی ہیں۔اُمید سکیم بڑے پیمانے پر صلاحیتیوں کو بڑھانے اور مختلف سطحوں پر خواتین کی فیدریشن کے ذریعے کمیونٹی پر مبنی اِداروں کی مضبوطی پر مبنی ہے۔ڈاکٹر سحرش نے اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ مختلف معاشرتی پروگرام کو بہتر بنائے جس میں ایس ایچ جی خواتین کی معاش کو بڑھانے کے لئے دوسرے محکموں کے ساتھ ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ وہ آدھار کارڈ حاصل کرنے کے لئے ایس ایچ جی خواتین کے لئے خصوصی مہم کا اہتمام کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان تمام خواتین ایس ایچ جی ممبروں کے لئے اِنفرادی بینک اکاؤنٹ کھولے جائیں۔ بلاک کی پیش رفت کو اَپ ڈیٹ کرتے ہوئے اَفسران نے مشن ڈائریکٹر کو آگاہ کیا کہ 17667دیہی خواتیں کو 2116 ایس ایچ جی اور 188 دیہاتی آرگنائزیشنوں میں شامل کیا گیا ہے جبکہ مشن سے سرمایہ کاری کے طور پر ایس ایچ جیز کو 728.90 لاکھ روپے کی رقم فراہم کی گئی ہے ۔ اِس کے علاوہ ایس ایچ جیز بینکوں کے ساتھ 1182لاکھ روپے کے قرض سے منسلک ہیں ۔ ایس ایچ جی ممبروں نے ڈیری فارموں ، ماہی تالاب ، شہد پالن ، پولٹری یونٹ وغیرہ میں لگائی ہے اور اس کے علاوہ لائن ڈیپارٹمنٹ کے تحت معاش کے مختلف اِقدامات کئے گئے ہیں۔