گول// ڈی ڈی سی چیئر پرسن رام بن پر رشوت ستانی الزام معاملہ نے جمعہ کو اُس وقت ایک دلچسپ موڑ لیا جب الزام لگانے والے دو افراد ہی اپنے سبھی الزامات واپس لیکر معاملہ کو ادھار کامسئلہ قرار دیکر سیاسی جماعتوں پر انہیںورغلانے کاالزام عائد کیا۔ اندھ علاقے سے تعلق رکھنے والے شمس الدین نائیک اور محمد افضل نائیک نامی دو شہریوں نے خود آکر پریس کے سامنے تمام الزامات کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں ہمارا آپسی معاملہ تھا ادھار کا وہ بھی جان محمد چندیل کے ساتھ لیکن چند سیاسی پارٹی کے لوگوں نے ہمیں ورغلایا اور ہم سے غلط فائدہ اُٹھایا جس کی ہم سخت الزام میں مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بیس لا کھ کا معاملہ کہیں پر نہیں ہے وہ بنک اسٹیٹ منٹ ہے جو اراضی کا معاوضہ تھا اور پانچ لاکھ روپے نقد اُدھار کا معاملہ تھا جس پر ہم بھی کافی پریشان تھے لیکن یہ ہمارا ذاتی معاملہ تھا اور یہ کوئی رشوت خوری کا معاملہ نہیں تھابلکہ یہ ادھار کا معاملہ تھا جویہاں عام چلتا رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں شمشادہ شان یا اُن کے اہل خانہ سے کوئی گلہ شکوہ نہیں ہے ہم نے آپسی بھائی چارے سے معاملہ نمٹالیاہے لیکن سیاسی پارٹیوں کو چاہئے کہ وہ کسی کی عزت کے ساتھ اس طرح تاک میں بیٹھ کر نہ کھیلیں ۔ ان دونوں شہریوں نے کہا کہ ہم نیشنل کانفرنس کے بنیادی رکن ہیں اور ہمارا کسی دوسری پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
ڈاکٹرشمشادہ شان پرلگائے گئے الزامات کا دلچسپ موڑ
