سری نگر//اسلامی اسکالرڈاکٹرذاکرنائیک کوواپس لانے کے معاملے میں بھارت کواُسوقت ایک بڑاجھٹکالگاجب ملیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے ذاکر نائیک کو حوالگی کے ذریعہ ہندوستان بھیجنے سے انکار کر دیا ۔ ہندوستان کی حکومت نے جنوری میں ذاکر نائیک کی حوالگی کیلئے ملیشیاء کی حکومت سے رجوع کیا تھا۔حال ہی میں مودی حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ذاکر نائیک کو ہندوستان لانے کے لئے ملیشیائی حکومت سے بات کی جا رہی ہے اور جلد ہی انہیں ہندوستان لایا جائے گا۔ملیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اپنے بیان میں کہاکہ جب تک ذاکر نائیک ہمارے لئے کوئی پریشانی کھڑی نہیں کرتے ہیں ہمیں اُنہیں حوالگی کے ذریعہ نہیں بھارت نہیں بھیجیں گے، کیوں کہ انہیں(ذاکرنائیک) یہاں(ملیشیا) مستقل طور پر سکونکت اختیار کرنے کے حقوق فراہم کئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ این آئی نے 18 نومبر2016 کو ممبئی میں ذاکر نائیک کے خلاف کئی دفعات میں مقدمہ درج کیا تھا اور فرد جرم بھی عائد کر دی تھی۔ ڈاکٹرذاکرنائیک کے خلاف ٹیرر فنڈنگ ، متنازع تقریر اور منی لانڈرنگ سمیت کئی سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔اُن پرالزام تھا کہ بنگلہ دیش میں حملہ کو انجام دینے والے حملہ آور ذاکر نائیک کی تعلیمات سے متاثر تھے۔ ذاکر نائیک یکم جولائی2016 کو ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے تھے۔