سرینگر//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموں و کشمیر میں بزنس ریفارم ایکشن پلان /کاروبار کرنے میں آسانی کے نفاذکا جائیزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔ مالیات ، ہاوسنگ اور شہری ترقی ، زراعی پیداوار اور کسانوں کی بہبود ، جنرل ایڈمنسٹریشن ، لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ ، جنگلات ، ماحولیات ، صنعت و تجارت ، اسکولی تعلیم ، خوراک ، سول سپلائیز اور کنزیومر افئیرز اور قانون ، انصاف کے محکموں کے انتظامی سیکر ٹریز ، پارلیمانی امور اور متعلقہ محکموں کے سربراہان نے اجلاس میں شرکت کی ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ ڈی پی آئی آئی ٹی کی جانب سے مالی سال 2018-19کیلئے جاری کردہ بی آر اے پی رینکنگ میں جموں و کشمیر 21 ویں نمبر پر تھا ، یو ٹی مالی سال 2021-22 کے دوران ای او ڈی بی رینکنگ میں ملک کے پہلے دس نمبروں میں شامل ہونے کی کوشش کر رہا ہے ۔ محکمہ نے مطلع کیا کہ مالی سال 2019-20 کیلئے ای او ڈی بی کی درجہ بندی ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہے اور جب اسے جاری کیا جاتا ہے تو یو ٹی کو مالی سال 2018-19 میں اس کے درجہ کے مطابق بہتر طور پررکھا جائے گا ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ نے ریگو لیٹری تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے پر خاطر خواہ پیش رفت کی ہے اور یہ کہ ایم آر سی بی کی درجہ بندی میں جب اس کا اعلان کیا جائے گا اس میں نمایاں ترقی کی توقع ہے ۔ اس موقع پر مزید بتایا گیا کہ جموں و کشمیر 10 بہترین ایم آر سی بی کی تعمیل شدہ ریاستوں /یو ٹیز میں شامل ہے اور یو ٹی نے دسمبر 2021 اور مارچ2022 تک ایم آر سی بی کے تحت بالترتیب 750 اور 1200 اصلاحاتی پوائینٹس حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت دی کہ ای او ڈی بی کے تحت شناخت کی گئی تمام خدمات کی اینڈ ٹو اینڈ ڈیجٹائیزیشن نومبر کے پہلے ہفتے تک مکمل کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر یو ٹی کو بی آر اے پی /ای او ڈی بی پر ملک میں سب سے اوپر پانچ بہترین کارکردگی دکھانے والی ریاستوں /یو ٹیز میں شامل ہونا ہے ۔ ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ اگر ای او ڈی بی کے نفاذ کیلئے آئی ٹی سے متعلق کاموں کو انجام دینے کے لئے وینڈر کو حتمی شکل دی جائے تو اس معاملے میں پیش رفت محکمہ کو فوری طور پر یو ٹی میں ای او ڈی بی کو لاگو کرنے کیلئے جے کے ای جی اے /این آئی سی کی خدمات کا استعمال کرناچاہئیے ۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ آئی اینڈ سی کو ہدایت دی کہ وہ خدمات /علاقوں کی تعداد کا اشتراک کریں جہاں مکمل اسٹیک آٹو میشن /اصلاحات زیر التواء ہیں اور متعلقہ محکموں کے ساتھ شئیر کریں تا کہ ان پر عمل درآمد کا کام تیز ہو ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ ان کی ہدایات پر ہونے والی پیش رفت کا ایک ہفتے میں جائیزہ لیا جائے گا ۔ انہوں نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ خزانہ کو ہدایت دی کہ وہ تمام محکموں کے ساتھ بی آر اے پی /ای او ڈی پی کے نفاذ کو تیز کرنے کیلئے رابطہ کریں ۔
چیف سیکریٹری کا آسان کاروباری اصلاحات کے نفاذ پرزور
